اسلامک کلچرل سنٹر کو اپنے خون سے سینچوں گا: ڈاکٹر ماجد

   

نئی دہلی : انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے آئندہ 11اگست کو ہونے والے انتخابات میں صدرکے عہدے امیدوار اور معروف و مشہور کے نسر سرجن ڈاکٹر ماجد احمد ٹالیکوٹی نے اسلامک سنٹر کے تئیں وقف ہونے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ خدمت میرے خون میں شامل ہے اور سنٹر کو اپنے خون سے سینچوں گا۔ اس عہد کا اظہار انہوں نے گزشتہ رات یہاں منعقدہ ایک تقریب سے سنٹر کے اراکے ن اور سرکردہ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگوں میرے متعلق یہ افواہ اڑا رہے ہیں میں ڈمی امیدوار ہوں تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو 600بستروں والا ہسپتال چلا سکتا ہے ، دہلی میں دوہسپتالوں کو ہینڈل کرسکتا ہے تو کیا میں اسلامک سنٹر کو نہیں چلا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چار ہزار اراکے ن کے تعاون سے چلاوں گا۔انہوں نے اسلامک سنٹر میں سہولت مہیا کرنے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ممبران کے بیٹھنے کیلئے الگ سے بلاک بنایا جائے گا، بچوں کی تعلیم کیلئے لائبریری اور کوچنگ سنٹر ہوں گے ۔ نوجوانوں کے گائیڈنس پروگرام چلائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جن کے بچے باہر رہتے ہیں ان کے والدین کے لئے علاج معالجہ کیلئے اسلامک سنٹر میں کلے نک کھولاجائے گا۔ انہوں نے اسی کے ساتھ کہاکہ اگر زمین اور فنڈ مل گیا تو ایک اسلامک گلوبل سنٹر بنایا جائے گا ، سماج کے مسائل کے بارے میں بات کی جائے گی تاکہ سماج کے مسائل حل ہوں۔ انہوں نے اراکین سے اپیل کی کہ جو تن ، من ، دھن سے اسلامک سنٹر کیلئے کام کرنے عہد رکھتاہو انہیں ہی کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ سنٹر کے تئیں جن کے دل میں درد ہو۔ جس نے سنٹر میں کچھ لگاے ا ہوانہیں ہی سنٹر کے تئیں درد ہوگااور سراج قریشی نے سنٹر کیلئے بہت کچھ کیا ہے اور بہت کچھ لگایا ہے اس لئے ان کے دل میں سنٹر کے لئے درد ہے ۔
انڈے ا اسلامک کلچرل سنٹر کے سابق صدر اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے امیدوار سراج قریشی نے کہاکہ اسلامک سنٹر کی بقائاور اس کی حفاظت کے لئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کسی کا نام لئے کہا کہ کچھ لوگ سنٹر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سنٹر کا پوری دنے ا مے ں اعلی مقام ہے اور اس کی شہرت پوری دنے ا مے ں ہے ، اس کے وقار کی حفاظت کی ضرورت ہے ۔ وہ لوگ گزشتہ ڈے ڑھ دو سال تک مے رے ساتھ تھے وہ اب سنٹر کو تباہ کرنا چاہتے ہے ں اور سنٹر آپ کی امانت ہے اور اس کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے اسلامک سنٹر کے انتخاب میں بے دریغ یسے کے استعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر اتفاق رائے سے کسی کو منتخب کرلیا جاتا ہے تو دو تے ین کروڑ روپے جوالیکشن میں خرچ ہورہے ہیں وہ بچ جاتے اور سنٹر کو دے ی دیا جاتا تو بڑا کا م ہوسکتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مسلمانوں کے استحصال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ 25 کروڑ مسلمان ہیں لیکن ان کی آج ان کوئی حیثیت نہیں ہے اور ے یہاں تک ان کا ملک ایک بھی وزیر اعلی تک نہیں ہے ۔ اسلامک سنٹر کے مجلس عاملہ کے رکن کیلئے امیدوار اور معروف سماجی کارکن محمد ہدایت اللہ نے کہاکہ سنٹر کی فلاح و بہبود کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے اس جانب توجہ دیں گے کہ نوجوانوں کی بہبود کے لئے اس کو کیسے استعمال کیا جائے ۔ مجلس عاملہ کے امیدوارثمرقریشی نے بھی سنٹر کو چار چاند لگانے کے عزم کا اعاد ہ کیا۔ پروگرام کے روح رواں اور دہلی حج کمیٹی کے سابق چیرمین ڈاکٹر پرویز میاں نے مہمانوں کا زبردست استقبال کیااور سنٹر کی بقا کے لئے اراکین سے ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اسلامک سنٹر کے دیگر امیدوار نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔