نرسری سے کالج کی سطح تک معیاری تعلیم ‘ نئی کمیٹی کااعلان‘شیخ بشیراحمد چیئرمین
ایم اے باسط طاہر وائس چیئرمین منتخب
ورنگل:30؍نومبر (سیاست ڈسٹرک نیوز)اسلامیہ ایجوکیشن سوسائٹی ورنگل کے 30 نومبر 2025 کو اسلامیہ آرٹس اینڈ سائنس کالج کے احاطے میں منعقدہ انتخابات کامیابی سے اختتام پذیر ہوئے۔ اس انتخاب میں صدر، نائب صدر، گورننگ باڈی اور مینجنگ کمیٹی کے ارکان کا شفاف اور پرامن انتخاب کیا گیا۔نئی منتخب شدہ کمیٹی میں صدر کے عہدے پر جناب شیخ بشیر احمد جبکہ نائب صدر کے طور پر جناب ایم اے باسط طاہر کو نامزد کیا گیا ہے۔ گورننگ باڈی کے رکن کے طور پر متفقہ طور پر محمد فرید الدین شریف، محمد علی الدین سنجری، خواجہ کریم الدین، پی چاند باشاہ، ڈاکٹر محمود احمد، اور محمد اقبال علی کو منتخب کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، مینجنگ کمیٹی کے ارکان میں محمد امجد علی، محمد ظہور احمد، سید معین الدین، محمد اختر علی، محمد حسین، محمد معشوق علی، محمد مبشر احمد، محمد نزیر احمد، کے.ایم. ناظم الدین، محمد عبد الخالق جا وید ایم. اے. وحید، خواجہ عظیم الدین، محمد دستگیر، خواجہ عظیم الدین، اور شیخ احمد مسیح الدین شامل ہیں۔ انتخابی عمل کی نگرانی ڈاکٹر میر کوکب علی نے کی جنہیں ممبران کی جانب سے سراہا گیا۔اسلامیہ ایجوکیشن سوسائٹی کی تاریخ تقریباً 130 سال پر محیط ہے، جس میں اہم تعلیمی ادارے شامل ہیں؛ مثلاً اسلامیہ ہائی اسکول (اردو میڈیم) شیرپورہ، انٹرمیدیٹ کالج، ڈگری وہ پی جی کالج (ایم کام )جو ایم جی ایم ہسپتال ورنگل کے روبروواقع ہے،بی ایڈ کالج ایل بی نگر ورنگل، ہاسٹل ایم جی ایم ہسپتال کے قریب، اسلامیہ پبلک اسکول (انگریزی میڈیم) جہاں نرسری سے دسویں جماعت تک تعلیم کا نظم ہے، جوایل بی نگر، ورنگل میں واقع ہے ۔ یہ ادارہ اپنے علمی معیار اور خدمات کے بدولت علاقے میں معزز مقام رکھتا ہے۔اسلامیہ ایجوکیشن سوسائٹی کے ممبران نے انتخابات کے شفاف اور پرامن انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور نئی منتخب کمیٹی کی طرف سے ادارے کی ترقی اور اعلی تعلیم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کرنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ یہ تنظیم اپنے 130 سالہ سفر میں تعلیمی معیار کو بلند کرتے ہوئے نوجوانوں کی تعلیمی تربیت میں پیش پیش رہی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہے۔اسلامیہ ایجوکیشن سوسائٹی ورنگل کی موجودہ انتخابی کامیابی پورے تعلیمی کمونٹی میں خوش آئند سمجھا جا رہا ہے اور اس ادارے کی روشنی دمکتی رہے گی، اس موقع پر اسلامیہ ایجوکیشن سوسائٹی ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔
