آفاق خان کا کالج میں درس ،وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی شکایت پر ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا
نئی دہلی ۔ 17 ڈسمبر (ایجنسیز) اترپردیش کے ضلع قنوج میں ایک پروگرام کے دوران مذہبی تعلیمات کا ذکر کرنا ایک مسلم سب انسپکٹر کے لئے مشکل بن گیا۔ ٹریفک سب انسپکٹر آفاق خان کو کالج میں طالبات سے خطاب کے دوران پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کی تعلیمات بیان کرنے پر ان کے ڈیوٹی سے ہٹا کر پولیس ہیڈکواٹر میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ قنوج کے ایک انٹر کالج میں منعقدہ پروگرام کے دوران سب انسپکٹر آفاق خان نے بیٹیوں کی تربیت اور حقوق کے حوالے سے اسلام کی تعلیمات پر خطاب کیا، جس میں انہوں نے پیغمبر محمد ﷺ کی سیرت اور تعلیمات کا حوالہ دیا۔ اس خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہندوتوا تنظیموں نے سخت اعتراض کیا۔وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے پولیس سپرنٹنڈنٹ سے شکایت درج کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ وردی میں رہتے ہوئے کسی مخصوص مذہب کی تبلیغ یا مذہبی گفتگو کرنا آئین کی روح کے خلاف ہے۔ ان تنظیموں کے دباؤ کے بعد پولیس محکمہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آفاق خان کو فیلڈ ڈیوٹی سے ہٹا دیا۔پولیس حکام کے مطابق سب انسپکٹر کو لائن اٹیچ کر کے ہیڈکواٹر طلب کیا گیا ہے، جبکہ معاملے کی محکمہ جاتی جانچ جاری ہے۔ ادھر اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل سامنے آ رہا ہے، جہاں کچھ لوگ اسے آئینی اقدار کا مسئلہ قرار دے رہے ہیں تو کچھ حلقے اسے مذہبی امتیاز سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔سب انسپکٹر آفاق خان سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہیں اور ان کے لاکھوں فالوورز ہیں، جہاں وہ عموماً ٹریفک آگاہی سے متعلق ویڈیوز شیئر کرتے ہیں۔
