اسلام کو بیرونی اثر سے آزاد کرنے کی بات پر ورلڈ لیگ کو تشویش

,

   

صدر فرانس میکرن کے تبصرے پر مسلم ورلڈ لیگ کا ردعمل ۔ انتہاپسند عناصر اسلام کے نمائندے ہرگز نہیں :شیخ العیسیٰ

ریاض : مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ نے فرانس میں اسلام پسند علحدگی سے نمٹنے کیلئے سخت تر قوانین نافذ کرنے کے منصوبوں پر ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ اس ماہ کے اوائل صدر ایمانیول میکرن نے ایک موقع پر تقریر میں نئے قوانین کا اعلان کیا جو سماج کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے نمٹیں گے ۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ اسلام پسند کٹر ذہنیت کے خلاف فرانس کے سیکولر اقدار کا دفاع کریں گے ۔ میکرن نے یہ بھی کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے جو دنیا بھر میں بحران کی صورتحال سے دوچار ہے ۔ میکرن کے تبصرے کے تعلق سے پوچھنے پر مسلم ورلڈ لیگ سکریٹری جنرل شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے کہاکہ انتہاپسندوں نے اسلام کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے ۔ ایسے لوگ ہیں جنھیں غلط طورپر مسلم سمجھا جاتا ہے ۔ العیسیٰ نے ایم بی سی ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں کہا کہ ایسے نام نہاد مسلمانوں نے اسلام کی ساکھ کو اپنی کٹر پسندی اور انتہاپسند نظریات سے نقصان پہنچایا ہے اور اس دوران کئی مرتبہ تشدد پیش آیا جسے دہشت گردی کا نام دیا جاتا ہے ۔ یہ لوگ اسلام کی بالکلیہ نمائندگی نہیں کرتے اور اگر ہم اُن کا راست یا بالواسطہ دفاع کرتے ہیں تو یوں ہوگا کہ ہم بھی ٹھیک اُنہی کی طرح ہے ۔ علحدگی پسندی اور الگ تھلگ تہذیب سے متعلق میکرن کی باتوں پر استفسار کا جواب دیتے ہوئے العیسیٰ نے کہا کہ انتہاپسند اور دہشت گرد ہی وہ لوگ ہیں جنھوں نے سب سے پہلے خود کو اسلامی سماج سے الگ تھلگ کرلیا ۔ اُنھوں نے بتایا کہ 2019 ء کا مکہ اعلامیہ جس پر دنیا بھر سے آئے ہزاروں علماء اور اسلامی اسکالرس نے دستخط کئے ، اُس میں زور دیا گیا کہ ملکوں کے دستوروں، قوانین اور ثقافتوں کا مناسب احترام کرنے کی ضرورت ہے ۔ مکہ ڈیکلریشن میں انتہاپسندی کے خلاف عمل ، مذہبی اور ثقافتی تنوع، اور نفرت و تشدد کے خلاف قانون سازی پر زور دیا گیا ۔ العیسیٰ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ انتہاپسند نظریے کا صفایہ کرنا اُن کا مشن ہے اور اُنھوں نے کٹرپسندی سے نمٹنے کی مساعی کی قیادت کی ہے ۔ میکرن نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ فرانس اپنے ملک میں اسلام کو بیرونی اثرات سے آزاد کرائے گا ۔ اُنھوں نے فبروری میں بھی ’’سیاسی اسلام ‘‘ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اخوان المسلمین کا حوالہ دیا تھا ۔ اخوان المسلمین کا مصر میں نمایاں اثر ہے ۔