جماعت اسلامی ہند کا اجتماع ، حافظ رشادالدین کا خطاب
حیدرآباد /11 ستمبر ( پریس نوٹ ) نواسہ رسول حضرت سیدنا امام حسینؓ نے اسلام کی بقاء کیلئے اپنا اور اپنے 72 جانثاروں کا سرکٹا کر قیامت تک آنے والی نسلوں کو یہ پیغام دیا کہ حق کیلئے سب کچھ گنوایا جاسکتا ہے ۔ لیکن باطل سے سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ۔ امام حسینؓ جانتے تھے کہ کربلا میں بظاہر ان کو شکست ہوگی اور یزیدی فوج اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہوجائے گی لیکن ان کے باوجود امام حسینؓ نے عزمیت کا راستہ اختیار کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا تاکہ دنیا کو یہ بتایا جاسکے کہ سخت ترین حالات میں بھی باطل قوتوں کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے جاسکتے ۔ موجودہ حالات میں امام حسینؓ کی شہادت سے یہی درس ملتا ہے کہ امت مسلمہ کی بھی حال میں مایوسی اور شکست خوردگی کا شکار ہوکر اسلام اور مسلمان دشمن طاقتوں کیلئے نرم چارہ نہ بن جائے بلکہ حالات سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ اپنے اندر پیدا کرے ۔ ان خیالات کا اظہار حافظ محمد رشادالدین ناظم شہر جماعت اسلامی ہند نے چھتہ بازار میں جماعت اسلامی ہند چارمینار کے اجتماع عام سے بعنوان موجودہ حالات کے تناظر میں شہادت حسینؓ کا پیغام سے مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی سماجی طاقت میں اضافہ کرتے ہوئے مثبت بنیادوں پر اپنا لائحہ عمل طئے کریں ۔ جذباتیت سے گریز کرتے ہوئے زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر کاموں کو انجام دیں اور خاص تعلق رکھے اور دل میں یہ یقین رکھیں کہ اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی چیز نہیں ہوتی ۔ اسی کی مشیت سے حالات میں بدلاؤ آتا ہے ۔ جناب میر مشتاق علی معاون امیر مقامی نے درس قرآن دیا ۔ جناب شمس الدین قادری نے ابتداء میں حالات حاضرہ پر مضمون پیش کیا ۔ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد امیر مقامی جماعت اسلامی ہند چارمینار نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؓ کی شہادت میں راز کے کئی پہلو ہیں ان سے درس بصیرت حاصل کرکے امت مسلمہ امامت اور قیامت کے منصب پر فائز ہوسکتی ہے ۔