اسلام کی مقبولیت کو روکنے فرانس میں بل منظور

,

   

پیرس : فرانس کی نیشنل اسمبلی میں گزشتہ روز ایک قانون سازی کو منظوری دی جس کا بنیادی مقصد ملک کے ٹاؤنس اور شہروں میں اسلام کے فروغ کو روکنا ہے۔ فرانسیسی حکومت کا دعویٰ ہیکہ فروغ اسلام سے فرانسیسی قومی یکجہتی کو خطرہ لاحق ہے۔ اس قانون سازی میں کسی مخصوص مذہب کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے لیکن اس کے ذریعہ جبری شادی اور باکرہ یا غیرشادی شدہ ہونے کے ٹسٹ جیسے طریقوں کے خلاف گنجائش رکھی گئی ہے۔ اس قانون میں تشدد پر مبنی حرکتوں کے خلاف سخت اقدامات شامل ہیں۔ اب مذہبی اسوسی ایشنس کی نگرانی میں سختی پیدا کی جائے گی اور اصل دھارے کے اسکولوں سے ہٹ کر بچوں کو تعلیم دینے پر سخت تر تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔ فرانس کی مسلم آبادی کا تخمینہ تقریباً 5 ملین (50 لاکھ) ہے۔ ان میں سے زیادہ تر سابقہ فرانسیسی سلطنت بشمول الجیریا سے تعلق رکھنے والے خاندان ہیں۔ فرانس کو حالیہ برسوں میں کئی عسکری حملوں کا سامنا رہا ہے جس کیلئے حکام نے کٹر اسلام پسند عناصر کو ذمہ دار گردانا ہے۔ آئندہ سال کے صدارتی انتخاب میں فرانسیسی شناخت اور دیسی سلامتی سمجھا جاتا ہیکہ نمایاں انتخابی موضوعات ہوں گے۔ اس بل کو بائیں بازو والوں نے اسلام پر حملہ قرار دیا۔