ڈاکٹر محمد ناظم علی
اردو زبان و ادب کی شمال اور جنوب سے کئی ایک اد باًشعرا صحافیوں نے بے پایاں خدمات انجام دیں ہیں ۔ ادبی مشاعروں کی کامیابی کا راز ناظم نظامت کرنے والوں پر منحصر ہوتا ہے ناظم نظامت سے مخطوظ کرتا ہے بلکہ علمی ادبی بصیرت سامعین ناظرین میں پیدا کرتا ہے اُن میں قابل ذکر اسلم فرشوری بھی ہیں ثقلین حیدر ، انور جلال پوری کے بعد اسلم فرشوری نے نظامت کی دنیا میں اپنا نام و مقام بنایا ۔ ان کی رحلت کی خبر واٹس ایپ پر ارسال کی گئی ۔ ان کا اصل نام اسلم فرشوری والد کا نام فرشوری تاریخ پیدائش 8 جولائی 1949 ہے آپ کی خدمات ہمہ جہت تھیں ۔ شاعر ، ادیب ، صحافی ، مصنف ، اینکر ، اداکار ، پروڈیوسر ، ڈائرکٹر ، میڈیا کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کارنامے خدمات کے نقوش چھوڑے ہیں مصروفیات بھی قابل قدر ہیں اردو زبان و ادب کے فروغ میں خدمات انجام دینا آل انڈیا مشاعروں کی نظامت کرنا ۔ آل انڈیا ریڈیو اور دوسرے عام پروگراموں میں خدمات انجام دی ۔ بعنوان اپنی نگری اپنے لوگ تقریباً 550 اسکرپٹ لکھنے کا اعزاز یوا وانی اور ترنگ پروگرام کی ترتیب ، مرزا جی کا دیوان خانہ اور نیرنگ پروگرام کی پیشکش ، آل انڈیا ریڈیو کے ذریعہ روزانہ فیملی سریلس کے طور پر چھوٹی چھوٹی باتیں شام میں 8.30 بجے سے سامعین سنتے تھے اس پروگرام کی خاصیت یہ تھی کہ یہ حیدرآبادی دکنی زبان میں طنز و مزاح سے لیس مربوط تھی اس میں خاندانی مسائل معاشرتی اونچ نیچ نشیب و فراز سماجی معاشرتی مسائل پر پروگرام پیش کیا جاتا تھا ۔ اس کے بہت سے کرداروں کے نام آج بھی حیدرآباد کے باشندوں کی زبان پر ہے ۔ یہ پروگرام مسلم خاندان گھرانوں میں دلچسپی سے سنا جاتا تھا ۔ اس کے علاوہ 1978 تا 1979 ٹی وی کیلئے فیچر فلمیں بنانا کاروان ادب کے تحت شعراء و ادیبوں سے متعلق سریز بنانا ڈاکٹر سے ملاقات ، ٹیلی فلموں کی تیاری میں شراکت ، قصے راماراو کی ٹیلی فلم ، منزلیں ، پیار کی دیا ساگر سرحدی کی سیریل عالم پناہ اور ادھیکاری لیکھ ٹنڈن کی سیریل دیاساگر وجے چندرا کی سیریل وجے میر ، ہنومان ششیاگری کی سیریل کہکشاں ، سردار جعفری اور جلال آغا کی سیریل مسکراہٹیں ، ساجد اعظم کی سیریل کاروان غزل ، سیریل کی تیاری پیشکش جیسی خدمات انجام دی ہیں ۔ آپ اپنی زندگی میں کئی علمی ادبی اداروں سے وابستہ تھے ۔
مینجنگ ڈائرکٹر آئی کے آئی ایونٹس اینڈ میڈیا لندن ، مینجنگ ایڈیٹر انگریزی روزنامہ ایوننگ اسٹانڈرڈ حیدرآباد ، مینجنگ ایڈیٹر روزنامہ انگارے حیدرآباد ، مشیر برائے حیدرآباد ایڈورٹائزنگ اینڈ مارکیٹنگ اتھاریٹی، مشیر برائے شعبہ ماس کمیونیکشن مولانا آزاد اردو یونیورسٹی حیدرآباد ، پروڈیوسر برائے اردو پروگرام ای ٹی وی اردو 1999 تا 2002 اناونسر اور پروگرام ایگزیکٹیو اسکرپٹ رائٹر آل انڈیا ریڈیو حیدرآباد و گلبرگہ 1974 تا 1999 ڈائرکٹر وائس اینڈ ویژن پرائیویٹ میڈیا کمپنی 2022 – 2004 بطور اداکار پہلی فلم شام بینگل کی انکور تھی اس کے علاوہ ان کی دوسری فلموں منڈی ، سسمان ، ہری بھری ، نشانت میں اداکاری کے ساتھ ساتھ اسسٹنٹ ڈائرکٹر کے فرائض بھی نبھائے ، جنوبی ہند کی فلموں راستے پیار کے ، ایک ہی بھول ، بے قرار جدائی ، قانون اپنا اپنا جے ٹی راماراو ، راجندر پرشاد رگھویندرراو اور گوپال ریڈی نے پروڈیوس کیا ۔ معاونت تقریباً 1000 ریڈیو ڈراموں کی تیار و پیشکشی میں حصہ داری رہی ان ڈراموں میں مشہور ڈراموں کے نام ہیں ’’ تین دن قیامت کے ، قلی قطب شاہ ، ننھی سانولی ، شکست ، تلاش ، دل کی آواز ، چوراہا اور بہادر شاہ ظفر شامل ہیں ۔ اتنی وسیع و عریض ادبی علمی ، برقی ورقی صحافت میں خدمات انجام دینے کے باوجود انہیں ایوارڈس دینے میں چشم پوشی کی ، پھر بھی اردو زبان و ادب کے فروغ کے سلسلے میں ٹیلی ویژن اور اسٹیج کی خدمات پر کئی ایوارڈز اور انعامات عطا کئے گئے ، کل ہند اور بیرون ملک مشاعروں میں نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ حیدرآباد کے جتنے بڑے مشاعرے ہو اس میں بھی اسلم فرشوری نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیئے ہیں ۔ جب ریڈیو اور ٹی وی میں خدمات انجام دینے لگے تو نہ صرف ڈیوٹی کے فرائض انجام دیئے بلکہ نئی نسل کو ریڈیو اور ٹی وی صحافت کے ادب سکھائے اور ان کی تربیت بھی کی ان کے کئی شاگرد آج ورقی برقی ذرائع ابلاغ سے وابستہ ہو کر اپنے استاد کا نام روشن کررہے ہیں۔ آپ علمی ادبی صحافتی معلومات کا پیکر تھے ۔ تجربے مشاہدہ سے اعلی مقام پیدا کئے ہمہ جہت و ہمہ نوعیت کی خدمات دنیائے صحافت اور ادب میں انجام دیتے رہے ۔ اردو ادب میں حمد ، نعت ، منقبت ،غزل اور دیگر اصناف میں طبع آزمائی کی۔ ریڈیو اور ٹی وی اور اردو زبان و ادب کا یہ ستارہ 9 جنوری 2025 کو غروب ہوگیا جس کی تلافی مشکل ہے خدا سے دعا ہیکہ اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔