بزنس اڈوائزری کمیٹی اجلاس میں چیف منسٹر کے سی آر اور کانگریس فلور لیڈر ملو بٹی وکرامارک کی نوک جھونک
حیدرآباد ۔ 6 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر کے سی آر اور کانگریس کے فلور لیڈر ملو بٹی وکرامارک میں تیکھی نوک جھونک ہوگئی ۔ کانگریس کے قائد نے اسمبلی اجلاس میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا جس سے انکار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ جب تم بات کرتے ہو تو تمہارے ارکان ہی اسمبلی سے غائب رہتے ہیں ۔ بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں جب اسمبلی کا ایجنڈہ طئے ہورہا تھا تب کانگریس کے فلور لیڈر ملو بٹی وکرامارک نے کہا کہ عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں ۔ ان مسائل پر مباحث کرنے کے لیے 12 دن کا اجلاس ناکافی ہے ۔ اگر اس میں مزید توسیع کی جاتی ہے تو تمام مسائل پر مباحث ہوسکتے ہیں اور اس کے حل برآمد ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ اس پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ کیوں اسمبلی کے اجلاس میں توسیع دی جائے جب تم کسی مسئلہ پر بات کرتے ہو تو تمہارے پیچھے کی نشستوں پر تمہارے ارکان ہی موجود نہیں رہتے ۔ ایسے میں اسمبلی کے اجلاس میں توسیع کرنے سے کیا فائدہ ۔ حکومت تمام مسائل پر مباحث کرنے کے لیے سنجیدہ ہے اور حکومت اپنی ذمہ داری سے بخوبی واقف ہے ۔ اپوزیشن ہمیشہ تعمیری رول ادا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ ملو بٹی وکرامارک نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے عوامی مسائل کو اٹھانے میں ذمہ دارانہ رول ادا کیا جاتا ہے ۔ مگر حکومت کی جانب سے توقع کے مطابق تعاون حاصل نہیں ہوتا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت مسائل سے راہ فرار اختیار کرنے والی نہیں ہے ۔ بلکہ ہر مسئلہ پر مباحث کرنے کے لیے تیار ہے ۔ ابھی تو 20 مارچ تک اسمبلی کا بجٹ سیشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اگر اس دوران کوئی ضروری مسائل رہ جاتے ہیں جس پر مباحث کرنا ضروری ہے تو 20 مارچ کو بزنس اڈوائزری کمیٹی کا ایک اور اجلاس طلب کرتے ہوئے حکومت مستقبل کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے تیار ہے ۔۔