اسمبلی اجلاس کا 24 ستمبر سے آغاز ، نئے میڈیکل کالجس آئندہ تعلیمی سال سے کارکرد

,

   

حیدرآباد میں ملٹی اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کی جلد تعمیر، کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے حکام چوکس، نئے پولیس اسٹیشنوں کا قیام، کابینہ کے فیصلے
ٹیکہ اندازی کیلئے آج سے خصوصی مہم، روزانہ 3 لاکھ خوراک دینے کا نشانہ

حیدرآباد۔16 ۔ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی اور کونسل کا اجلاس 24 ستمبر سے شروع ہوگا ۔ ریاستی کابینہ نے آج یہ فیصلہ کیا ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں منعقدہ کابینی اجلاس میں اسمبلی اجلاس کے علاوہ زیر بحث موضوعات اور سرکاری ایجنڈہ کو قطعیت دی گئی ہے۔ دستوری رو سے 6 ماہ کے عرصہ میں اسمبلی اور کونسل کا اجلاس طلب کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ کابینی اجلاس میں ریاست میں کورونا صورتحال و زرعی شعبہ کے مسائل کا جائزہ لیا گیا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ کورونا کی امکانی تیسری لہر سے نمٹنے تیار رہیں اور تعلیمی اداروں کی کشادگی کے پیش نظر بچوں کو وباء سے بچانے اقدامات کئے جائیں۔ محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کی کشادگی کے باوجود کورونا کیسس میں اضافہ نہیں ہوا ہے ۔ چیف منسٹر نے دنیا بھر میں کورونا کی صورتحال کے بارے میں عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کی۔ عہدیداروں نے کابینہ کو ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا صورتحال اور تلنگانہ میں احتیاطی تدابیر سے واقف کرایا ۔ چیف منسٹر نے سرکاری دواخانوں میں علاج کی سہولتوں اور خاص طور پر بچوں کیلئے بیڈس کی تعداد میں اضافہ سے متعلق تفصیلات حاصل کی ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسکولس اور کالجس کی کشادگی کے باوجود کورونا کیسوں میں اضافہ نہیں ہوا اور صورتحال بری طرح قابومیں ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ مختلف ادویات ، آکسیجن ، ٹسٹنگ کٹس اور کورونا ویکسین ریاست میں وافر مقدار میں موجود ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ دو کروڑ ٹیکہ اندازی مکمل ہوچکی ہے۔ ابھی تک دو کروڑ 56 ہزار 159 کورونا کی خوراک دی جاچکی ہے جس میں ایک کروڑ 45 لاکھ 19ہزار 909 پہلی خوراک دی گئی جبکہ 55 لاکھ 36 ہزار 250 افراد کو دونوں خوراک دی جاچکی ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست بھر میں آج سے ٹیکہ اندازی کی خصوصی مہم شروع کی گئی ہے۔ ہر گاؤں ، منڈل اور ضلع سطح پر پنچایت راج ، میونسپل عہدیدار ، سرپنچ اور دیگر عوامی نمائندے ٹیکہ اندازی مہم میں شامل کئے جارہے ہیں۔ عوام کو ٹیکہ اندازی سے جوڑ نے کیلئے ریاستی وزراء شعور بیداری مہم میں شامل ہیں۔ روزانہ تین لاکھ افراد کو ٹیکہ اندازی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ریاست میں نئے میڈیکل کالجس آئندہ تعلیمی سال سے تعلیم کا آغاز کریں جس کے لئے تمام ضروری انتظامات کئے جائیں۔ محکمہ جات ، صحت اور آر اینڈ ڈی کو عمارتوں کی تعمیر کا کام جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ حیدرآباد اور مضافات میں چار سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کے قیام کا کابینہ نے جائزہ لیا ۔ دواخانوں کی تعمیر اور ضروری طبی آلات کی فراہمی کیلئے اقدامات کرنے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ۔ کابینہ نے سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس کے جلد آغاز کی ہدایت دی ۔ سابق میں تلنگانہ میں 130 میٹرٹن آکسیجن کی تیاری کی گنجائش تھی جسے بڑھاکر 280 میٹرک ٹن کیا گیا ۔ کابینہ نے آکسیجن کی پیداوار کو 550 میٹرک ٹن کرنے ہدایت دی ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کورونا سے بچوں کے متاثر ہونے پر علاج کے موثر انتظامات کئے گئے ہیں۔ 133 کروڑ کے خرچ سے بیڈس ، ادویات اور دیگر ضروری آلات حاصل کئے گئے ۔ بچوں کے علاج کے لئے 5200 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے ۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو کورونا سے نمٹنے کیلئے ریاست گیر سطح پر حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کابینہ نے سیول سپلائیز اور زرعی شعبہ کے مسائل کا جائزہ لیا۔ جنگلاتی علاقہ میں موجود اراضیات کے مسئلہ پر کابینی سب کمیٹی تشکیل دی گئی ۔ جس کی قیادت ستیہ وتی راتھوڑ کریں گی جبکہ جگدیش ریڈی ، اندرا کرن ریڈی اور اجئے کمار ارکان کے طور پر شامل کئے گئے ہیں۔ ریاست میں امن و ضبط کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ نئے قائم کئے گئے اضلاع میں ٹریفک پولیس اسٹیشن اور لاء اینڈ آرڈر پولیس اسٹیشنوں کے قیام اور ان کی ضرورتوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اس سلسلہ میں وزیر داخلہ محمود علی کی صدارت میں سب کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ہریش راؤ ، جگدیش ریڈی ، کے ایشور ، پرشانت ریڈی، سرینواس گوڑ ، اندرا کرن ریڈی ، سبیتا اندرا ریڈی اور پی اجئے کمار کو شامل کیا گیا ہے۔ R