اسمبلی انتخابات سے قبل تلنگانہ بی جے پی میں تبدیلیوں کا امکان

   

ریاست سے پارٹی مرکزی قیادت کی امیدیں کمزور۔ سنیل بنسل کی یو پی واپسی کا امکان

حیدرآباد۔28فروری(سیاست نیوز) تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی میں بڑی تبدیلیاں کی جائیں گی! پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس اور پارٹی جنرل سیکریٹری سنیل بنسل نے تلنگانہ میں 11 ہزار کارنرمیٹنگ کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے بعد قومی پارٹی قائدین نے اس پر غور شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند ہفتوں میںریاستی بی جے پی میں بڑی تبدیلیوں کے اقدامات کئے جائیں گے۔ دہلی میں تلنگانہ قائدین کے ہمراہ امیت شاہ اور جے پی نڈا کے اجلاس سے قبل پارٹی قائدین نے جنرل سیکریٹری سنیل بنسل سے تفصیلی ملاقات کرکے رپورٹ حاصل کی ہے اورتلنگانہ میں پارٹی کے موقف کے متعلق تبادلہ خیال کیا تاکہ مستقبل کے لائحہ عمل کو تیار کیا جاسکے۔ذرائع کے مطابق سنیل بنسل نے انتظامی امور میں معمولی تبدیلیوں کی سفارش کی ہے اور اترپردیش کے تجربات کا حوالہ دے کر کہا کہ تلنگانہ میں بھی صورتحال کو پارٹی کے حق میں بہتر بنانے اترپردیش کی طرح اقدامات کئے جانے چاہئے ۔بتایاجاتا ہے کہ یو پی میں بی جے پی کی کامیابی کے لئے سنیل بنسل نے جو حکمت عملی اختیارکی تھی وہی حکمت عملی تلنگانہ میں اختیار کرنے کے حق میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر تلنگانہ میں پارٹی کو مستحکم کرنا ہے تو ذات پات اور طبقات کی بنیادوں پر پارٹی امور کی ذمہ داریوں کو حوالہ کرکے تمام طبقات کو نمائندگی کے علاوہ عوام کے درمیان آر ایس ایس اور ہندوتوا تنظیموں کی مدد سے پہنچنا ضروری ہے۔سنیل بنسل کو پارٹی نے تلنگانہ امور کی نگرانی اور حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ داری تفویض کی تھی اور تمام اضلاع میں کارنر میٹنگس کے ذریعہ عوام تک پہنچنے کا منصوبہ بھی ان کا ہی تھا جس کے ذریعہ وہ تلنگانہ میں پارٹی کارکنوں اور عوام کی پارٹی سے وابستگی کا اندازہ لگانا چاہتے تھے ۔ یو پی میں بی جے پی کی کامیابی یقینی بنانے والے سنیل بنسل کو دوبارہ 2019 کے دوران جن لوک سبھا نشستوں پر شکست ہوئی تھی انہیں کامیاب کروانے کی ذمہ داری تفویض کئے جانے کے بعد کہا جا رہاہے کہ پارٹی کو تلنگانہ سے اب اس قدر امیدیں باقی نہیں ہیں اسی لئے وہ سنیل بنسل جیسے قائدین کو یو پی میں استعمال کرنے کے حق میں ہیں۔