اسمبلی انتخابات سے قبل پرانے شہر کے مسائل موضوع بحث

   

سماجی تنظیموں اور اداروں کی جانب سے مسئلہ اُٹھانے کی منصوبہ بندی

حیدرآباد۔30اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے قبل پرانے شہر کے مسائل کو سماجی تنظیموں اور اداروں کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے موضوع بحث بنانے کی جانے کی منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے اور کہا جار ہاہے کہ انتخابات سے قبل سنگ بنیاد تقاریب اور ترقیاتی کاموں کے اعلانات سے پرانے شہر کے عوام کو مطمئن نہیں کیا جاسکے گا بلکہ امیدواروں کو پرانے شہر کی ترقی کے سلسلہ میں اب تک کئے گئے اعلانات اور اقدامات کے متعلق عوام کو جواب دینا پڑے گا۔ پرانے شہر میں موجود حلقہ جات اسمبلی میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا جائے تو ایسی صورت میں سب سے زیادہ ترقیاتی کام حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں انجام دیئے گئے ہیں اور اب بھی ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پرانے شہر میں میٹرو ریل کے کاموں کے آغاز کا مسئلہ اب بھی جوں کا توں برقرار ہے اور حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں کی گئی جبکہ سال گذشتہ بجٹ میں 500کروڑ کی تخصیص کے علاوہ جاریہ سال کے بجٹ میں بھی 500کروڑ مختص کرنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود پرانے شہر کے میٹرو ریل پراجکٹ کے معاملہ میں سنگ بنیاد تقریب تک منعقد نہیں کی گئی جبکہ گچی باؤلی سے ائیر پورٹ تک کے لئے میٹرو ریل کے تعمیراتی کامو ںکے لئے نہ صرف سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے بلکہ اس راہداری پر تعمیراتی کاموں کے آغاز کے لئے سروے بھی شروع کیا جاچکا ہے۔ پرانے شہر میں دو ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کے علاوہ ‘ میٹرو ریل ‘ پرانے شہر کے محلہ جات میں منی بس سروس‘ کئی علاقوں میں سڑکوں کی توسیع اور برساتی نالوں کی توسیع کے پراجکٹس کا اعلان کیا گیا ہے لیکن ان میں بیشتر پراجکٹس پر عمل آوری شروع نہیں ہوپائی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے پرانے شہر میں تاریخی عمارتوں کی ترقی کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات اور ان پر عمل آوری کی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ پرانے شہر پہنچنے والے سیاحوں کی دلچسپی کے مقامات میں اضافہ کیا جاسکے۔ حلقہ اسمبلی بہادر پورہ میں فلک نما ریل اوور برج‘ ورم گڈہ ریل اوور برج‘میر عالم تالاب پر کیبل برج کی تعمیر‘ حلقہ اسمبلی چارمینار کے حدود میں دو ملٹی لیول پارکنگ کامپلکس کی تعمیر ‘ اسپورٹس کامپلکس‘ حلقہ یاقوت پورہ کے علاقو ںمیں سڑکوں کی توسیع کے علاوہ حلقہ اسمبلی کاروان میں نالوں کی صفائی اور توسیع کے اعلانات کئے گئے ہیں لیکن ان پر عمل آوری کے سلسلہ میں مسلسل توجہ دہانی کے باوجود ان کا آغاز نہیں ہوپا رہا ہے جبکہ حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ میں نئے برجس کی تعمیر کے علاوہ منظوری اور پارکس کی تعمیر اور تالابوں و کنٹوں کو خوبصورت بنانے کے منصوبوں پر عمل آوری کی جانے لگی ہے لیکن اس کے علاوہ دیگر حلقہ جات اسمبلی میں جو کام مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی ذمہ داری ہیں ان کے لئے بلدی عہدیداروں کی جانب سے بجٹ نہ ہونے کے بہانے کئے جا رہے ہیں جبکہ میٹروریل کے عہدیدارپرانے شہر میں میٹرو کے سلسلہ میں کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں اور تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے عہدیداروں کا کہناہے کہ جب تک پرانے شہر میں سڑکوں کی توسیع کا عمل پورا نہیںکیاجاتا اس وقت تک بس خدمات کا آغاز ممکن نہیں ہے۔