آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالا اور پڈوچیری میں انتخابات ہوں گے، بی جے پی مزید ریاستوں میں غلبہ حاصل کرنے کوشاں
نئی دہلی، 20 نومبر (یو این آئی) ہندوستان 2026 میں آسام، مغربی بنگال، تمل ناڈو، کیرالا اور پڈوچیری میں ہونے والے اہم اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہا ہے ، ملک کا سیاسی منظرنامہ بے چینی، تجسس اور پیچیدگی سے بھر چکا ہے ۔ یہ انتخابات نہ صرف ریاستی قیادت کا تعین کریں گے بلکہ قومی سطح پر سیاسی رجحانات کو بھی واضح کریں گے ، جہاں بڑی جماعتیں بدلتی ہوئی عوامی توقعات کے درمیان اپنے روایتی حریفوں کے خلاف برسرِ پیکار ہیں۔ آسام اسمبلی کی میعاد 20 مئی 2026 کو ختم ہو رہی ہے ۔ یہاں 126 نشستیں اور سات راجیہ سبھا سیٹیں ہیں۔ بی جے پی نے گزشتہ برسوں میں اپنی گرفت مضبوط کی ہے اور ترقیاتی ایجنڈے ، سلامتی اور شناختی سیاست کے بل پر اب بھی غالب قوت ہے ۔ تاہم اپوزیشن ، جس کی قیادت کانگریس اور علاقائی پارٹیوں جیسے یو نائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ، آسام گن پریشد (اے جی پی) کے پاس ہے، بیروزگاری، ماحولیاتی مسائل اور دیگر مقامی مدعوں کو ہتھیار بنا کر بی جے پی کو چیلنج کرنا چاہے گی۔ حکومتی کارکردگی پر اعتراضات اور سماجی کشیدگی جیسے عناصر بھی مخالفین کے لیے راستے کھول سکتے ہیں۔ مغربی بنگال کی اسمبلی کی مدت 7 مئی 2026 کو ختم ہو رہی ہے ۔ یہاں 294 نشستیں اور 16 راجیہ سبھا سیٹوں کے ساتھ فی الحال ممتا بنرجی کی قیادت میں ترنمول کانگریس کی حکمرانی ہے لیکن بی جے پی 2021 کے انتخابات کے بعد سے اپنی پیش رفت جاری رکھنے کے لیے پُرعزم ہے ۔ ٹی ایم سی کی طاقت اس کے مضبوط زمینی نیٹ ورک اور فلاحی اسکیموں میں ہے ، جب کہ بی جے پی قوم پرستی کے جذبات اور صنعتی ترقی کے وعدوں کے ذریعے حمایت حاصل کرتی ہے ۔ معاشی مسائل اور حکمرانی سے متعلق تنازعات کی وجہ سے حکومت کے خلاف ناراضگی کا رجحان بھی ووٹروں کے فیصلے کو متاثر کر سکتا ہے ، جس کی وجہ سے یہ ریاست آیندہ انتخابات کے سلسلے میں سب سے زیادہ زیرِ بحث ہے ۔ مرکز کے زیرِ انتظام علاقے پڈوچیری میں اسمبلی کی مدت 7 مئی 2026 کو ختم ہو رہی ہے ۔ یہاں صرف 30 نشستیں اور ایک راجیہ سبھا سیٹ ہے ۔ یہاں این آرکانگریس حکومت میں ہے جس کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد ہے ۔ مقامی حکمرانی، ترقیاتی منصوبے اور اتحاد کی سیاست انتخابات کے نتائج میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے ۔