اسمبلی بجٹ اجلاس، کے سی آر کی شرکت پر سوالیہ نشان

   

تعداد میں کمی سے بی آر ایس سربراہ دلبرداشتہ، کے ٹی آر اور ہریش راؤ کو اسمبلی اُمور کی ذمہ داری
حیدرآباد 16 جولائی (سیاست نیوز) بی آر ایس ارکان اسمبلی کے مسلسل انحراف سے دلبرداشتہ سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ اسمبلی کے مجوزہ بجٹ سیشن میں شرکت نہیں کریں گے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کے سی آر نے اپنے قریبی ساتھیوں کے ساتھ بجٹ اجلاس کی حکمت عملی کا جائزہ لیا۔ ذرائع کے مطابق بی آر ایس کے 10 ارکان اسمبلی تاحال کانگریس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور مزید ارکان کی شمولیت کے قوی امکانات ہیں۔ ایسے میں کے سی آر نے خود کو اسمبلی اجلاس سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ حکومت کی تنقیدوں سے بچا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق کے سی آر کم ارکان کے ساتھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کو اپنی توہین تصور کررہے ہیں۔ اسمبلی میں حکومت کو عوامی مسائل پر نشانہ بنانے کی صورت میں چیف منسٹر ریونت ریڈی اور دیگر وزراء کی جانب سے جوابی الزامات کا اندیشہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بجٹ سیشن میں شرکت کا ارادہ کرنے والے کے سی آر نے تازہ ترین سیاسی صورتحال میں اپنا ارادہ تبدیل کردیا ہے۔ اسمبلی اجلاس میں کے ٹی آر اور ہریش راؤ کو اہم رول ادا کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اسمبلی کے پہلے اجلاس میں بھی کے ٹی آر اور ہریش راؤ نے اپوزیشن قائدین کا رول ادا کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق کے سی آر نے ارکان اسمبلی کی تعداد میں کمی پر افسوس کا اظہار کیا اور اُنھیں اِس بات کا زیادہ دُکھ ہے کہ جن پر اُنھوں نے غیر معمولی اعتماد کیا تھا اُنھوں نے انحراف کیا۔ سابق چیف منسٹر نے منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کیلئے قانونی جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر 3 ماہ کی مدت میں اسپیکر پرساد کمار منحرف ارکان کے خلاف کارروائی نہ کریں تو بی آر ایس سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اپنے ایک فیصلہ میں منحرف ارکان کے خلاف اسپیکر کی جانب سے اندرون 3 ماہ کارروائی کی مہلت مقرر کی ہے۔ واضح رہے کہ بی آر ایس کو اسمبلی انتخابات میں 39 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے رکن اسمبلی کے دیہانت کے بعد ضمنی چناؤ میں کانگریس نے اِس حلقہ سے کامیابی حاصل کی۔ باقی 38 ارکان میں 10 نے انحراف کرتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ہے جس کے نتیجہ میں تعداد گھٹ کر 28 ہوچکی ہے۔ 1