تروانتھا پورم: آج کیرالا کی اسمبلی میں گورنر سامنے جھڑپ ہوئی ، انک خلاف تختیاں دکھا کر اراکین اسمبلی نے احتجاج کیا، ان کا راستہ روک دیا ، نعرے لگائے اور آخر کار اسمبلی سے واک آؤٹ کیا ، کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے کہا کہ جب وہ اترپردیش اسمبلی میں رکن تب انہوں نے اس سے بدتر حالات بھی دیکھے ہیں۔
عارف محمد خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں جب اترپردیش کی اسمبلی میں تھا تو میں نے اس سے بھی زیادہ برے حالات دیکھیں ہیں۔
ایوان سے اپنے خطاب سے قبل اسمبلی بڑے پیمانے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، جب اپوزیشن کے اراکین نے گورنر کے خطاب سے قبل ہی اور انکے ایوان میں پہنچتے ہی خان کی مخالفت میں تختیاں بلند کی۔
یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) کے ممبران اسمبلی نے بھی گورنر کے راستے کو روکنے کے دوران نعرے بازی کی اور ہاؤس مارشل کو گورنر کو اپنے پوڈیم تک لے جانے کے لئے ہجوم کو منتشر کرنا پڑا۔
جب کانگریس کے زیرقیادت یو ڈی ایف کے ممبران نے خان کا راستہ روک دیا تو وزیر اعلی پنارائی وجین اور اسپیکر پی سریرامکریشن خان بھی انکے ساتھ ایوان میں اۓ تھے۔
اسمبلی مارشل کے ذریعہ جب انہیں اپنی کرسی پر لے جانے کے بعد ہی گورنر اپنا خطاب شروع کرسکے۔
ممبران اسمبلی ریاستی اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ، شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔