اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف قرارداد منظور کی جائے

   

اتم کمار ریڈی کا مطالبہ، کے سی آر کا سیکولرازم مشکوک
حیدرآباد ۔ 15 ۔ جنوری (سیاست نیوز) صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ بلدی انتخابات میں کے سی آر کے دھوکہ میں آئے بغیر کانگریس کو بھاری اکثریت سے کامیاب کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے مسئلہ پر چیف منسٹر کی خاموشی اس بات کی علامت ہے کہ وہ دیگر سیکولر ریاستوں کی طرح این آر سی کے خلاف فیصلہ کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کیرالا کی طرز پر تلنگانہ اسمبلی میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کیا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر ان مسائل پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ دراصل وہ مرکز کی بی جے پی حکومت سے خوفزدہ ہیں۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں میں ٹی آر ایس نے مودی حکومت کے ہر اہم فیصلہ کی تائید کی جن میں نوٹ بندی ، جی ایس ٹی ، طلاق ثلاثہ اور کشمیر سے دفعہ 370 کی برخواستگی شامل ہے۔ انہوں نے بی جے پی اور ٹی آر ایس میں خفیہ مفاہمت کا الزام عائد کیا اور کہا کہ کے سی آر کے سیکولرازم پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا ۔

وہ ا قلیتوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے قائدین کے ذریعہ گمراہ کن بیانات جاری کر رہے ہیں۔ اگر واقعی کے سی آر اقلیتوں کے ہمدرد ہیں تو انہیں اسمبلی میں شہریت قانون کے خلاف قرارداد منظور کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس دور حکومت میں شہری علاقوں کی ترقی کو نظر انداز کردیا گیا ۔ بلدیات اور کارپوریشنوں کو فنڈس جاری نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوگی۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ترقی کے ساتھ ساتھ ریاست میں امن و ضبط کی صورتحال ابتر ہے۔ نظم و نسق میں کرپشن عام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر نے شہری علاقوں کی ترقی کے علاوہ لندن اور ڈلاس شہروں میں تبدیل کرنے کا خواب دکھایا تھا ۔ بنیادی سہولتوں سے محروم بلدیات اور کارپوریشنوں کے رائے دہندے انتخابات میں ٹی آر ایس کو سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی آبادی میں 40 فیصد عوام شہری علاقوں میں بستے ہیں۔ 40 لاکھ خاندانوں میں ایک فیصد عوام کو بھی ڈبل بیڈروم مکانات فراہم نہیں کئے گئے۔ کانگریس کے انتخابی منشور میں تمام طبقات کی ترقی کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہری علاقوں کی ترقی صرف کانگریس دور حکومت میں کی گئی تھی جبکہ ٹی آر ایس برسر اقتدار آنے کے بعد سے فنڈس کی اجرائی روک دی گئی ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن پر حکومت کے اشارے کے مطابق کام کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وارڈس کے تحفظات کے اعلان اور فہرست رائے دہندگان کی اجرائی سے قبل ہی اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔