مہاویر جینتی پر عام تعطیل، بھینسہ تشدد کی تحقیقات اور سنگارینی ملازمین کو رمضان میں سہولت کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 12 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں زیرو اوور کے دوران شہر سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے مختلف مسائل پر حکومت کی توجہ مبذول کروائی۔ رکن اسمبلی معظم خان نے مہاویر جینتی کے موقع پر مرکزی حکومت کی طرح تلنگانہ میں بھی ریاست سطح پر عام تعطیل کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال جین کمیونٹی مہاویر جینتی تقاریب مناتی ہے۔ مرکز میں مہاویر جینتی کی عام تعطیل ہے جبکہ تلنگانہ میں اختیاری تعطیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جین اچھی کمیونٹی ہے اور بہار، چھتیس گڑھ، دہلی، ہریانہ، راجستھان میں عام تعطیل دی جاتی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں بھی عام تعطیل کی درخواست کی۔ وزیر داخلہ محمود علی نے اس معاملے کو نوٹ کرنے اور ضروری کارروائی کا تیقن دیا۔ احمد پاشاہ قادری نے بھینسہ کے حالیہ فسادات کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر ہے۔ ریاست کی ترقی اور ٹی آر ایس سے اختلاف رکھنے والی بعض طاقتیں حالات بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں۔ حالیہ عرصہ میں ان طاقتوں کو بھینسہ میں کامیابی ملی۔ بعض پولیس ملازمین کی لاپرواہی کے نتیجہ میں تشدد پھوٹ پڑا۔ ایک طرفہ گرفتاریاں کی گئیں۔ حتی کہ ایک معذور کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ہماری حکومت کی نیک نامی متاثر کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے فسادات کی جامع تحقیقات اور فرقہ پرست عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ وزیر داخلہ محمود علی نے اس مسئلہ پر غور کا تیقن دیا۔ جعفر حسین معراج نے رمضان المبارک کے موقع پر سنگارینی کالریز کے مسلم ملازمین کو ایک گھنٹہ قبل جانے کی اجازت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سنگارینی کالریز کے ملازمین 50 تا 55 ڈگری میں کام کرتے ہیں، انہیں رمضان المبارک میں دیگر سرکاری ملازمین کی طرح ایک گھنٹہ قبل جانے کی اجازت دی جائے۔ وزیر داخلہ محمود علی نے اس سلسلہ میں ضروری کارروائی کا تیقن دیا۔ بی جے پی رکن راجہ سنگھ نے اسمبلی کے قریب احتجاج کرنے والے اے بی وی پی کارکنوں پر لاٹھی چارج کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اپنے مسائل کی نمائندگی کے لیے آئے تھے۔ ان پر لاٹھی چارج غیر منصفانہ ہے۔ ٹی آر ایس کے رکن منچی ریڈی کشن ریڈی نے کورونا وائرس کے پیش نظر شہر میں ڈرنک اینڈ ڈرائیو مہم کے تحت عوام کو بریتھنگ ٹسٹ سے مستثنی کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ایک ہی آلے سے ٹسٹ کرتی ہے اور کورونا وائرس کے سبب عوام میں مختلف خدشات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کم از کم ایک ماہ تک اس مہم کو روکنے کی تجویز پیش کی۔