اسمبلی میں چیف منسٹر اور وزراء کا رویہ باعث افسوس

   

اسمبلی کی کارروائی جمہوریت کے مغائر، بھٹی وکرامارکا کا ردعمل
حیدرآباد۔ 13 مارچ (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں حکومت کے رویہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ اسمبلی کی کارروائی جمہوریت کے خلاف چلائی جارہی ہے۔ حکومت عوامی مسائل کی سماعت کے لیے تیار نہیں اور ساتھ ہی اپوزیشن کی آواز کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن کے اظہار خیال کے وقت چیف منسٹر کو موجود رہنا چاہئے۔ لیکن وہ اپوزیشن کی سماعت کے بغیر ایوان سے غیر حاضر رہتے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کے علاوہ وزراء کے انداز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت کی خامیاں قبول کرنے کے بجائے اپوزینشن پر جوابی حملہ کیا جارہا ہے۔ کانگریس نے شراب کی فروخت میں اضافہ اور بیلٹ شاپ کی اجازت کے خلاف مباحث کے لیے تحریک التوا پیش کی تھی جسے اسپیکر نے نامنظور کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں شراب کی فروخت میں اضافے سے جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت کو صرف اس بات سے دلچسپی ہے کہ شراب کی فروخت کو عام کرتے ہوئے زائد آمدنی حاصل کی جائے۔ بھٹی وکرامارکا نے بتایا کہ تلنگانہ میں شراب کی پالیسی کے مسئلہ پر اسپیکر نے مختصر مباحث کی اجازت دینے سے اتفاق کرلیا ہے۔ آئندہ دو دنوں میں کسی ایک دن شراب کی پالیسی پر مباحث ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی خامیوں کو اپوزیشن کی جان سے بے نقاب کئے جانے کی صورت میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ غلطیوں کی اصلاح کرے برخلاف اس کے اپوزیشن پر الزام تراشیاں مناسب نہیں۔