کشمیر کی نشستوں میں اضافہ معنیٰ خیز، انصاف کیلئے عدالت سے رجوع ہونے کا اعلان
حیدرآباد۔/28 فبروری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ کے نائب صدر نشین بی ونود کمار نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کیلئے مرکز نے جو اعلانات کئے ہیں اس کے برابر تلنگانہ کے ساتھ رعایتیں نہیں ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کشمیر اور تلنگانہ و آندھرا پردیش میں امتیازی سلوک کی وجوہات کیا ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مخالف بی جے پی ریاستوں کے ساتھ جانبداری کا رویہ اختیار کیا جارہا ہے جو دستوری اعتبار سے درست نہیں ہے۔ مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی کی جانب سے آندھرا پردیش و تلنگانہ کی اسمبلی نشستوں میں اضافہ نہ کرنے سے متعلق اعلان کی مذمت کرتے ہوئے ونود کمار نے کہا کہ کشمیر کیلئے 7 اسمبلی نشستوں کا اضافہ کیا گیا جبکہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مطالبہ کو نظرانداز کردیا گیا۔ انہوں نے نشستوں کی تعداد میں اضافہ نہ کرنے کی وجوہات دریافت کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی ملک کی دو ریاستوں کے ساتھ مرکز کا جانبدارانہ رویہ ٹھیک نہیں۔ کشن ریڈی نے کہا کہ اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ تمام ریاستوں کا ایک ہی ساتھ کیا جاتا ہے جبکہ دوسری طرف کشمیر اسمبلی کی نشستوں کی تعداد کو 107 سے بڑھا کر 114 کردیا گیا۔ بی ونود کمار نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی نشستوں میں اضافہ کا مطالبہ کیا۔ ٹی آر ایس حکومت گزشتہ چھ برسوں سے نشستوں میں اضافہ کیلئے مرکز سے مسلسل نمائندگی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں بی جے پی کو کوئی فائدہ نہیں ہے لہذا وہ نشستوں میں اضافہ کیلئے تیار نہیں۔ تنظیم جدید قانون میں دونوں ریاستوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ کے مسئلہ پر دونوں ریاستیں عدالت سے رجوع ہوں گی۔