اسمبلی کو گواہ بناکر کانگریس نے جمہوریت کا قتل کردیا : کے ٹی آر

   

Ferty9 Clinic

انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی سے متعلق اسپیکر اسمبلی کے فیصلے پر سخت ردعمل
حیدرآباد۔ 17 ڈسمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے ارکان اسمبلی سے انحراف کے معاملے میں اسپیکر اسمبلی کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کو گواہ بناکر کانگریس نے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ یہ فیصلہ دستوری اقدار کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر ٹوئیٹ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے الزام عائد کیا کہ جس دن چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پارٹی سے انحراف کا دروازہ کھولا تھا، اس دن سے لے کر آج اسپیکر کے فیصلے تک کانگریس نے ہر قدم پر دستور کا مذاق اُڑایا ہے۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ منحرف ارکان اسمبلی نے بار بار یہ اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ترقی کیلئے پارٹی تبدیل کی ہے۔ اس کے باوجو تحفظ دیا جارہا ہے جو راہول گاندھی کے دوہرے رویے کو واضح کرتا ہے۔ کے ٹی آر نے راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محض دستور کو ہاتھ میں پکڑ کر تصویر میں کھنچوانا کافی نہیں ہے بلکہ اس پر عمل درآمد ضروری ہے۔ انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ راہول گاندھی تاریخ میں ایسے نااہل لیڈر کے طور پر یاد رکھے جائیں گے جو اپنے والد کے بنائے ہوئے قانون کا بھی احترام نہیں کرسکتے۔ کے ٹی آر نے یہ بھی الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی دو سالہ حکومت کی مبینہ ناکامیوں کے باعث گرام پنچایت انتخابات میں بڑھتی ہوئی عوامی مخالفت سے خوف زدہ ہے۔ اس لئے وہ اسمبلی کے ضمنی انتخابات سے بچنے کی کوشش کررہی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام بخوبی سمجھ چکے ہیں کہ منحرف ایم ایل ایز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی بنیادی وجہ یہی سیاسی خوف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کانگریس نے یہ سمجھا کہ اس نے دیوار پھلانگنے والے بی آر ایس ارکان اسمبلی کو عارضی طور پر بچالیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ متعلقہ اسمبلی حلقوں کے عوام انہیں پہلے ہی ایم ایل اے عہدہ کیلئے نااہل قرار دے چکے ہیں۔ گرام پنچایت کے نتائج اور بی آر ایس کی کامیابی اس کا ثبوت ہے۔2