٭ مرکز نے جموں و کشمیر کے خصوصی موقف پر دستور کی دفعہ 370 کو ختم کرتے ہوئے اس ریاست کو ایک مقننہ کے ساتھ اور ایک بغیر مقننہ دو مرکزی زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مقننہ (اسمبلی) کے ساتھ مرکزی زیرانتظام علاقہ دہلی جیسا ہوتا ہے جس کو جزوی طور پر ریاست کا درجہ حاصل رہتا ہے۔ منتخب چیف منسٹر مجلس وزراء اور اسمبلی کے ذریعہ فیصلے کئے جاتے ہیں۔ لیفٹننٹ گورنر اکثر موقعوں پر مجلس وزراء کو سفارشات کی منظوری دیتے ہیں، لیکن ہر فیصلے کو منظوری دینا ضروری نہیں ہوتا۔ مقننہ کے بغیر مرکزی زیرانتظام علاقہ چندی گڑھ جیسا ہوتا ہے۔ چیف منسٹر نہیں ہوتا اور مرکز کی راست حکمرانی رہتی ہے۔