25 یا 26 جولائی کو بجٹ کی پیشکشی، صدرنشین کونسل اور اسپیکر اسمبلی نے عہدیداروں کے ساتھ انتظامات کا جائزہ لیا
حیدرآباد ۔ 11۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس 24 جولائی سے شروع ہوگا۔ صدرنشین قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی اور اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے آج اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں اسمبلی سیشن کی تاریخوں پر تبادلہ خیال کیا۔ چیف سکریٹری شانتی کماری ، ڈائرکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر جتیندر اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ بجٹ سیشن کا آغاز 24 جولائی سے ہوگا اور دونوں ایوانوں میں حکومت مالیاتی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کرے گی۔ اجلاس میں حکومت کی 6 ضمانتوں کے سلسلہ میں اہم اعلانات کی توقع کی جارہی ہے۔ تلنگانہ میں رعیتو بھروسہ اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں کسانوں سے رائے حاصل کرنے کابینی سب کمیٹی مختلف اضلاع کے دورہ پر ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کی قیادت میں کمیٹی کسانوں سے ملاقات کرتے ہوئے رعیتو بھروسہ اسکیم پر عمل آوری کو طریقہ پر رائے حاصل کر رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سب کمیٹی کی رپورٹ پر اسمبلی اور کونسل میں مباحث ہوں گے اور نئے طریقہ کار کو قطعیت دی جائے گی۔ اجلاس میں مکمل بجٹ پیش کرنے کے امکانات ہے۔ بعض گوشوں کی جانب سے عبوری بجٹ پیش کرنے کی سفارش کی گئی لیکن بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے مکمل بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ فلاحی اسکیمات پر موقف واضح ہوسکے۔ بجٹ سیشن میں حکومت سرکاری محکمہ جات کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے جاب کیلنڈر جاری کرے گی۔ اسپیکر اور صدرنشین قانون ساز کونسل نے عہدیداروں کو بجٹ سیشن کی تیاریوں کے آغاز کی ہدایت دی ہے۔ اسمبلی کے اطراف سیکوریٹی انتظامات اور اسمبلی کے احاطہ میں ارکان اسمبلی کی سہولتوں کا جائزہ لیا گیا۔ چیف سکریٹری نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت 24 جولائی سے اسمبلی اجلاس کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اسمبلی سیشن میں سابق چیف منسٹر اور بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی شرکت کے بارے میں الجھن برقرار ہے۔ کے سی آر نے حالیہ دنوں میں اعلان کیا تھا کہ وہ اسمبلی سیشن میں شرکت کرتے ہوئے عوامی مسائل پیش کریں گے لیکن پارٹی سے ارکان اسمبلی اور کونسل کے بڑے پیمانہ پر انحراف کے نتیجہ میں ان کی شرکت پر مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ مرکزی حکومت 23 جولائی کو مرکزی بجٹ پیش کرے گی جس میں تلنگانہ کیلئے حصہ داری کا جائزہ لینے کے بعد 25 یا 26 جولائی کو اسمبلی میں ریاستی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ اسمبلی میں کسانوںکے قرض معافی ، رعیتو بھروسہ ، سرکاری محکمہ جات کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات اور مسابقتی امتحانات جیسے مسائل پر گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ اسمبلی اجلاس کے آغاز تک بی آر ایس کے مزید ارکان اسمبلی اور کونسل کی کانگریس میں شمولیت کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ ایسے میں اگر دونوں ایوانوں میں بی آر ایس کا موقف کمزور ہوجائے تو اسے حکومت کو گھیرنے میں دشواری ہوسکتی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی دونوں ایوانوں میں حکومت کی جانب سے 6 ضمانتوں پر عمل اوری کے موقف کو واضح کریں گے۔ 1