پولیس سے ہاتھا پائی پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں، 9 کارکنوں کیخلاف فوجداری مقدمہ درج
حیدرآباد ۔ /11 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے جاریہ بجٹ سیشن کے دوران آج اُس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب بی جے پی کی طلباء تنظیم اکھیل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کئی کارکن اسمبلی میں داخل ہونے کی ناکام کوشش کی ۔ پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور بعد ازاں انہیں گرفتار کرلیا گیا ۔ شعبہ تعلیم میں حکومت کی ناکامی اور اساتذہ کے تقرر کے وعدہ کو پورا نہ کرنے کے خلاف اے بی وی پی کی جانب سے چلو اسمبلی پروگرام کا اعلان کیا گیا تھا اور پولیس نے اس پروگرام کی اجازت سے انکار کردیا تھا ۔ آج صبح 11 بجے اسمبلی سیشن جاری تھا کہ اے بی وی پی کے تقریباً 171 ارکان آر ٹی سی بس کے ذریعہ اسمبلی کے قریب پہونچ گئے اور اچانک باغ عامہ کی گیٹ سے اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔ وہاں پر موجود پولیس عملہ نے اے بی وی پی کارکنوں کو اسمبلی کے احاطہ میں داخل ہونے سے روک دیا لیکن کئی کارکنوں اور پولیس عہدیداروں کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی ۔ ایڈیشنل ڈی سی پی سنٹرل زون گنگی ریڈی اور ان کی ٹیم نے اے بی وی پی کے ان کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا جو باغ عامہ کی گیٹ کو پھلانگ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے ۔ اے بی وی پی اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے نتیجہ میں اسمبلی کے قریب ہلکی سی کشیدگی پیدا ہوگئی لیکن پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا ۔ اسی طرح پولیس نے پی ڈی ایس یو تنظیم سے تعلق رکھنے والے 40 کارکنوں کو بھی اُس وقت گرفتار کرلیا جب وہ اسمبلی کی سمت آگے بڑھنے کی کوشش کررہے تھے ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیف آباد پولیس نے جملہ 171 اے بی وی پی کارکنوں کو حراست میں لیا ہے لیکن 9 کارکنوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جارہے ہیں چونکہ کارکنوں نے پولیس سے ہاتھا پائی کی اور ان کی ڈیوٹی انجام دینے میں خلل پیدا کی ۔ پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے ۔ اس واقعہ کے پس منظر میں پولیس کمشنر انجنی کمار نے اپنے بیان میں کہا کہ اسمبلی کی کارروائی میں کسی بھی قسم کے خلل پیدا کرنے کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے اطراف و اکناف علاقوں میں امتناعی احکامات نافذ کئے جارہے ہیں تاکہ کوئی بھی احتجاج ، جلوس یا ریالی کی اجازت نہیں ہے ۔