ہر اسمبلی حلقہ میں محض 1700 ٹسٹ، ماہرین نے مزید ٹسٹ کی سفارش کی
حیدرآباد ۔15۔ جون(سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد اور اطراف کے پانچ اضلاع میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے بعد آخرکار حکومت نے 30 اسمبلی حلقوں میں آئندہ 10 دن کے دوران 50,000 کورونا ٹسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ بہت پہلے کیا جانا چاہئے تھا ۔ ہر اسمبلی حلقہ کے بجائے ریاست بھر میں بڑے پیمانہ پر ٹسٹ منعقد کئے جانے چاہئے تھے ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ٹسٹ میں کمی کے لئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس کے علاوہ گورنر ٹی سوندرا راجن نے بھی حکومت کو ٹسٹوں میں اضافہ کی تجویز پیش کی تھی۔ لاک ڈاون تحدیدات میں نرمی کے بعد سے گریٹر حیدرآباد اور اطراف کے اضلاع میں کورونا کا تیزی سے پھیلاؤ ہوا ہے ۔ ایک طرف حکومت پر دوبارہ لاک ڈاون کے نفاذ کے لئے دباؤ بڑھ رہا ہے لیکن حکومت لاک ڈاؤن کے بجائے احتیاطی تدابیر اخت یار کرنے کی حکومت سے اپیل کر رہی ہے۔ حیدر آباد ، رنگا رے ڈی ، وقار آباد ، میڑچل اور سنگا ریڈی کے جن 30 اسمبلی حلقہ جات میں 50 ہزار کورونا ٹسٹ کئے جائیں گے ، ان میں اپل ، ایل بی نگر ، مہیشورم ، ابراہیم پٹنم ، راجندر نگر ، شیر لنگم پلی ، چیوڑلہ ، پہرگی ، وقار آباد ، تانڈور ، میڑچل، ملکاجگری ، قطب اللہ پور ، کوکٹ پلی ، ملک پیٹ ، عنبر پیٹ ، مشیر آباد ، خیرت آباد ، جوبلی ہلز ، صنعت نگر، نامپلی ، کاروان ، گوشہ محل چارمینار ، چندرائن گٹہ ، یاقوت پورہ ،بہادر پورہ ، سکندرآباد ، سکندرآباد کنٹونمنٹ اورپٹن چیرو اسمبلی حلقہ جات شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر اسمبلی حلقہ میں کم از کم 3 لاکھ کی آبادی ہے ۔ اس طرح ہر اسمبلی حلقہ میں صرف 1700 ٹسٹ کئے جائیں گے جو ناکافی ہے ۔ اسی دوران سی سی ایم بی کے ڈائرکٹر آر کے مشرا نے ٹسٹوں میں اضافہ کی سفارش کی اور کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جتنے زیادہ ٹسٹ کئے جائیں گے ، اتنا ہی کورونا سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ حکومت کو ٹسٹ کی صلاحیت میں اضافہ کے ا قدامات کرنا چاہئے ۔
