سڈنی ۔ 19 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ٹسٹ کرکٹ میں دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین آسٹریلیائی سابق کپتان اسٹیواسمتھ نے ایشیس سیریز میں 474 رنز اسکور کرتے ہوئے شاندار فام کا مظاہرہ کیا ہے لیکن ان کی بیٹنگ کا انداز انتہائی مختلف اور انوکھا رہا جس پر آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے رائل چیلنجر بنگلور کے فیلڈنگ کوچ ٹرینٹ ووڈہل نے کہا کہ اگر اسمتھ ہندوستانی کھلاڑی ہوتے تو ان کی تکنیک باآسانی قبول کی جاتی کیونکہ ہندوستانی کرکٹ کا نظام یہ ہیکہ وہاں نتائج کو اہمیت دی جاتی ہے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ بیٹسمین کے کھیلنے کا انداز کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کوہلی، روہت شرما، ویریندر سہواگ، سورو گنگولی اور سنیل گواسکر کو دیکھا ہے اور یہ تمام کھلاڑیوں کا اپنا ایک کھیلنے کا انداز رہا کیونکہ ہندوستانی کرکٹ نظام نے کھلاڑیوں کی تکنیک سے زیادہ ان کے نتائج پر توجہ دی جاتی ہے۔ ٹرینٹ نے مزید کہا کہ ہندوستانی کرکٹ میں اس بات پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی کہ بیٹسمین کے کھیلنے کا انداز کیا ہے بلکہ یہ دیکھا جاتا ہیکہ اس نے کتنے رنز بنائے۔ اسمتھ ان دنوں شاندار فام میں ہیں لیکن ایشیس سیریز کے دوران ان کے بیٹنگ کا انداز انتہائی مختلف رہا اور خاص کر وکٹ سے باہر جاتی ہوئی گیند کو چھوڑنے کا انداز تو توجہ کا مرکز بنا رہا۔ ٹرینٹ نے مزید کہا کہ آسٹریلیا میں ہندوستانی کرکٹ کے برعکس تکنیک کو اہمیت دی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود اسمتھ نے ایک نیا انداز شروع کیا ہے۔ ٹرینٹ نے سابق عظیم کھلاڑی سر ڈونالڈ براڈمین کے بعد اسمتھ کو سب سے بہترین کھلاڑی قرار دیا ہے۔