ماسکو : سینٹرل انٹلیجنس ایجنسی(سی آئی اے )کے سابق کنٹراکٹر اڈورڈ اسنوڈن نے اپنی کتاب ’پرماننٹ ریکارڈ‘ اور تقاریر سے حاصل شدہ 50لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم کا امریکہ حکومت کو ادا کرنے پر رضامندی کا اظہار کردیا ہے ۔سی این این نے عدالت کے ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ستمبر 2019 ء میں امریکی محکمہ انصاف نے اسنوڈن کے خلاف ایک دعوے کے ساتھ مقدمہ دائر کیا کہ انہوں نے اشاعت سے قبل جائزہ کے لیے اپنی اصل سوانح حیات حکومت کو پیش نہ کرکے عدم انکشاف ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی۔ایک وفاقی جج نے دسمبر میں فیصلہ سنایا کہ امریکی حکومت اس خلاف ورزی کی وجہ سے خودنوشت کے اصل ورژن سے سبھی منافع کی حق دار ہے ۔اس منصوبے کے مطابق اسنوڈن اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس پیسے کو ایک ٹرسٹ میں رکھے جانے پر اتفاق ظاہر کیا ہے ۔اسنوڈن کے وکیل نے کہا کہ منگل کو عدالت میں دائر معاہدہ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکی حکومت فوری رقم حاصل کرپائے گی،کیونکہ اسنوڈن جج کے پچھلے فیصلہ کے خلاف اپیل پر غور کررہے تھے جس میں انہیں انکشاف کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔اسنوڈن 2013 میں سی آئی اے سے متعلق خفیہ معلومات لیک کرنے کے بعد سے روس میں قیام پذیر ہیں۔
