اسٹامپ ڈیوٹی اخراجات کم کرنے ہیں ؟ خواتین کے نام پر جائیداد خریدیں

   

خواتین کو با اختیار بنانے اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ۔ چیف منسٹر کے پاس زیر غور ۔ جلد منظوری کا امکان

حیدرآباد 8 جولائی (سیاست نیوز) ریاستی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے منصوبہ کے تحت خواتین کی جانب سے خریدی جانے والی جائیدادوں کی اسٹامپ ڈیوٹی میں کمی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور جلد قطعی فیصلہ کرکے ریاستی اسٹامپ ایکٹ میں ترمیم کی منصوبہ بندی کی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت نے خواتین کو خود مکتفی بنانے اور انہیں معاشی اعتبار سے مستحکم اور سماجی طور پر محفوظ بنانے اقدامات کے طور پر خواتین کے نام پر جائیدادوں کی خریدی کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ مال نے وزیر پی سرینواس ریڈی کی نگرانی میں عہدیداروں سے مشاورت کے بعد منصوبہ تیار کرلیا اور جلد چیف منسٹر ریونت ریڈی اس کا جائزہ لینے کے بعد قطعیت دیں گے۔ چیف منسٹر کی منظوری کے بعد جائیدادوں کی خریدی اگر خواتین کے نام پر ہوتی اور ان کے نام پر رجسٹریشن کروایا جاتا ہے تو مردوں کے مقابلہ خواتین سے رجسٹریشن فیس اور اسٹامپ ڈیوٹی کم وصول کی جائے گی ۔ محکمہ مال کے عہدیداروں کے مطابق اگر حکومت سے اس منصوبہ پر عمل ہوتا ہے تو ریاست کے شہری علاقوں بالخصوص بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود و اطراف کے علاقوں میں جائیداد کے خریدار اس سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ شہری علاقوں میں جہاں جائیدادوں کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے اور ان کی اسٹامپ ڈیوٹی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اگر ان جائیدادوں کو خواتین کے نام پر رجسٹرڈ کروایا جاتا ہے تو خریداروں کو فائدہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق حکومت کا یہ اقدام خواتین کو مالک جائیداد بنانے میں اہمیت کا حامل ہوگا ۔ ان اصلاحات کیلئے حکومت نے انڈین اسٹامپ ایکٹ 1899میں ترمیم کی منصوبہ بندی کی تاکہ جائیدادوں کی منتقلی میں شفافیت لاکر خواتین کو بااختیار بنانے اقدامات کئے جاسکیں۔ عہدیدارو ںنے جائزہ اجلاس وزیر مال کو واقف کروایا کہ پیشرو حکومت کی جانب سے ایکٹ میں جو ترامیم کی گئی تھیں انہیں مرکزی حکومت نے قبول نہ کرکے جنوری 2023 میں واپس کردیا جو کہ ریاستی حکومت نے 2021 میں منظور کئے تھے اور اس ترمیم کے دوران 4 دفعات اور 26شق جو ریاستی اسمبلی نے منظور کئے تھے انہیں منظور نہیں کیاگیا ہے۔3