ملبورن ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلین اوپن کے ایک سنسنی خیز کوارٹر فائنل مقابلہ میں یونان کے اسٹیفانوس سٹ سیپاس نے اسپین کے رابرٹو باٹسٹا آگٹ کو شکست دیدی۔ 3 گھنٹے 15 منٹ کے اس میاچ میں اسٹیفانوس نے تین سیٹس میں 22 ویں سیڈ کو 7-5,6-4,7-6(7/2) سے ہرا کر گرانڈ سلام کے پہلے سیمی فائنل میں داخلہ لے لیا۔ جیت کے ساتھ ہی 20 سالہ کھلاڑی کو یقین نہیں آرہا تھا وہ اس میاچ کو جیت جائیں گے وہ دونوں ہاتھوں سے اپنے سر کو تھام لئے تھے اور راڈ لاور ارینا کے فلور پر بیٹھ گئے تھے۔ اس جیت کے ردعمل کے طور پر انہوں نے کہا کہ ’’میں اس خواب کی تعبیر پوری کررہا ہوں جس کے لئے میں نے سخت محنت کی تھی اور میں جذباتی ہوچکا ہوں لیکن زیادہ نہیں کیونکہ وہ اس مقام پر پہنچنے کیلئے سخت جدوجہد کی تھی۔ میرا ہدف اس سال گرانڈ سلام کے سیمی فائنل تک رسائی کرنا تھا جو پورا ہوچکا ہے۔ اور جب ان سے سوال کیا گیا تھا تو ان کو عجیب سا لگا تھا لیکن اب وہ حقیقت میں بدل گیا‘‘۔ یہ ان کا 2018 کا پہلا اے ٹی پی ٹور خطاب تھا جس میں انہوں نے نئی نسل کے کھلاڑیوں کے ٹورنمنٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ اب وہ فائنل میں عالمی نمبر ون رفائل ندال یا ان سیڈیڈ فرانس ٹیافو کے ساتھ آمنا سامنا ہوگا۔ 30 سالہ باٹسٹا اگٹ جنہوں نے دوحہ وام اپ میں حصہ لیا تھا کوارٹر فائنل سطح پر آ کر رک گئے تھے۔ پہلا گرانڈ سلام کیلئے پرامید ہیں اور پہلی مرتبہ وہ مشہور نارمن بروک ٹرافی کے حصول کیلئے نڈال یا نواک جوکووچ سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ خاتون زمرہ میں غیرمعروف امریکی خاتون ٹینس کھلاڑی انیل روزکولنس نے آسٹریلین اوپن میں روس کی کھلاڑی انس ٹاسیدپاولیو چنکوا کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔ ان سیڈیڈ امریکی کھلاڑی عالمی نمبر 44 پاولیو چنکوا کو 2-6,7-5,6-1 سیٹس میں شکست دیدی۔ سیمی فائنل میں ان کا مقابلہ یا تو چیکو سلواکیہ کی آٹھویں سیڈ کیرولینا پلسکوا یا پھر آسٹریلیا کی 15 سیڈیڈ آئش بارٹی کے ساتھ ہوگا۔ 25 سالہ غیرمعروف امریکی کھلاڑی کولنس جو اکثر امریکی کالجس میاچس میں حصہ لیا کرتی تھیں۔