حکومت کو کوئی اختیارات نہیں، غیر قانونی فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 10 اپریل (سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر نارائنا نے آندھراپردیش کی جگن موہن ریڈی حکومت کی جانب سے اسٹیٹ الیکشن کمشنر رمیش کمار کو معطل کرنے کے فیصلے پر سخت تنقید کی۔ ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت آرڈیننس کے ذریعہ رمیش کمار کو معطل کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ یہ فیصلہ غیر قانونی ہے۔ حکومت کو الیکشن کمشنر کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ جس طرح الیکشن کمیشن آف انڈیا کو اختیارات ہیں، اسی طرح اسٹیٹ الیکشن کمیشن بھی اختیارات رکھتا ہے۔ صرف پارلیمنٹ کو الیکشن کمیشن کے خلاف کارروائی کا حق حاصل ہے۔ اس قدر سخت شرائط کے باوجود وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت غیر قانونی قدم اٹھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کی آڑ میں حکومت سینئر آئی اے ایس آفیسر رمیش کمار کو نشانہ بنانا چاہتی ہے جنہوں نے کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر آندھراپردیش میں مجالس مقامی کے انتخابات کو ملتوی کردیا تھا۔ نارائنا نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ عام حالات میں علیحدہ نوعیت کا ہے جبکہ یہ الیکشن کمیشن کا معاملہ ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کے مشیروں نے انہیں حقائق سے واقف کیوں نہیں کرایا۔ نارائنا نے کہا کہ ایک ضدی چیف منسٹر کی حیثیت سے ہوسکتا ہے جگن موہن ریڈی کسی کی صلاح و مشورہ قبول کرنے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی فیصلے سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ ڈاکٹر نارائنا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معطلی کے احکامات فوری واپس لے۔ سیاسی مقصد براری کے لیے الیکشن کمیشن کو نشانہ بنانا ٹھیک نہیں ہے۔