اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ پر رمیش کمار کو بحال کیا جائے

   

آندھراپردیش ہائی کورٹ کا فیصلہ، جگن موہن ریڈی حکومت کو شدید جھٹکہ
حیدرآباد ۔29۔ مئی(سیاست نیوز) آندھراپردیش ہائی کورٹ نے جگن موہن ریڈی حکومت کو شدید جھٹکا دیتے ہوئے اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ پر رمیش کمار کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت دی ۔ حکومت نے رمیش کمار کو مجالس مقامی کے انتخابات کے سلسلہ میں تنازعہ کے بعد عہدہ سے ہٹادیا تھا ۔ عدالت نے رمیش کمار کی برخواستگی سے متعلق حکومت کے جاری کردہ احکامات کو کالعدم کردیا ۔ عدالت نے کہا کہ پنچایت راج قانون کے تحت اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے تقرر سے متعلق سیکشن 200 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احکامات جاری کئے گئے تھے ۔ عدالت نے واضح کیا کہ آرٹیکل 213 کے تحت موجودہ صورتحال میں حکومت کو آرڈیننس کی اجرائی کا اختیار نہیں ہے۔ چیف جسٹس جی کے مہیشوری کی قیادت میں ڈیویژن بنچ نے احکامات میں کہا کہ فوری اثر کے ساتھ رمیش کمار کو دوبارہ اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ پر فائز کیا جائے۔ عدالت نے اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ سے رمیش کمار کو ہٹائے جانے کے طریقہ کار پر سخت اعتراض کیا ۔ تلگو دیشم اور بی جے پی قائدین نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا جبکہ برسر اقتدار پارٹی کے قائدین کا کہنا ہے کہ حکومت ہائی کورٹ کے احکامات کا جائزہ لینے کے بعد کوئی فیصلہ کرے گی ۔ اسی دوران رمیش کمار نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق اسٹیٹ الیکشن کمشنر کے عہدہ کا جائزہ لیں گے ۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے رمیش کمار نے کہا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کی رائے حاصل کرتے ہوئے مجالس مقامی انتخابات کا عمل شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شخصیتوں سے زیادہ دستوری اداروں اور اس کے اصولوں کا تحفظ اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے دستوری موقف کی برقراری کے اقدامات کریں گے ۔