اسٹیٹ الیکشن کمیشن آزادانہ انتخابات کے انعقاد میں ناکام

   

الیکشن کمشنر ناگی ریڈی سے استعفیٰ کا مطالبہ، ترجمان پردیش کانگریس نرنجن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 29 جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی نے الزام عائد کیا کہ ریاستی الیکشن کمیشن بلدی انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد میں ناکام ہوچکا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی ترجمان جی نرنجن نے کہا کہ 22 جنوری کو منعقدہ بلدی انتخابات میں الیکشن کمیشن کا رول جانبدارانہ رہا۔ کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے لیکن کمیشن نے برسر اقتدار پارٹی سے ملی بھگت کے ذریعہ بے قاعدگیوں اور دھاندلیوں کی اجازت دی۔ رائے دہی کے موقع پر برسر اقتدار پارٹی نے سرکاری مشنری کا نہ صرف بے جا استعمال کیا بلکہ رائے دہندوں کو متاثر کرنے کے لیے دولت اور شراب تقسیم کی گئی۔ الیکشن کمیشن ان دھاندلیوں پر خاموشی اختیار کرتا رہا جبکہ کانگریس نے مسلسل نمائندگی کی نرنجن نے کہا کہ رائے دہی کے بعد جب میئرس اور چیرپرسن کے انتخابات کا مرحلہ آیا، اس وقت بھی برسر اقتدار پارٹی نے ایکس افیشیو ممبرس کے ذریعہ کامیابی حاصل کی۔ 25 ڈسمبر کو انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے بعد ایکس افیشیو ممبرس کی لسٹ میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ لیکن جہاں بھی ٹی آر ایس کے ارکان کی تعداد کم تھی وہاں ایکس افیشیو ممبرس کو لمحہ آخر میں شامل کیا گیا۔ نرنجن نے کہا کہ الیکشن کمشنر نے جانبداری کا مظاہرہ کیا اور کانگریس پارٹی کے نمائندگیوں پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ایکس افیشیو ممبرس کے سلسلہ میں جب کانگریس قائدین نے الیکشن کمشنر ناگی ریڈی سے ملاقات کی کوشش کی تو انہوں نے انکار کردیا۔ کانگریس ایک قومی سیاسی جماعت ہے اس کے ساتھ الیکشن کمشنر کا رویہ باعث افسوس ہے۔ نرنجن نے کہا کہ الیکشن کمشنر نے بے قاعدگیوں کے ذریعہ ٹی آر ایس کو کئی میونسپلٹیز میں چیرپرسن کے عہدے پر کامیابی میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ناگی ریڈی الیکشن کمشنر کے عہدے پر برقراری کے حق سے محروم ہوچکے ہیں۔ ٹی آر ایس نے رائے دہندوں پر بھاری رقومات خرچ کی اور بعض مقامات پر ایک ووٹ کے لیے 5 تا 10 ہزار روپئے تقسیم کئے گئے۔ میڈیا میں ٹی آر ایس کی دھاندلیوں کے بارے میں مسلسل خبریں منظر عام پر آرہی ہیں لیکن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کے بجائے برسر اقتدار پارٹی کے اشاروں پر کام کیا۔ مدیرا میں وارڈ 15 کے ٹی آر ایس امیدوار نے نو ڈیوز سرٹیفکیٹ پیش کیا جو کہ جھوٹا تھا۔ اس کے باوجود الیکشن کمیشن نے کارروائی نہیں کی۔ سوریہ پیٹ کے نیریڈوچرلہ کے رکن راجیہ سبھا کے وی پی رام چندر رائو کا نام ایکس افیشیو ممبر کی حیثیت سے شامل کرنے میں اعتراض کیا گیا لیکن ایک ووٹ کی کمی پورا کرنے کے لیے لمحہ آخر میں ایم ایل سی سبھا ریڈی کا نام شامل کردیا گیا جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ نرنجن نے الیکشن کمشنر ناگی ریڈی سے فی الفور استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔