اسپاٹ فکسنگ ، ناصر جمشید کو 17 ماہ کی قید

   

مانچسٹر ۔8 فروری ( سیاست ڈاٹ کام ) برطانیہ کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید اور اْن کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو اسپاٹ فکسنگ مقدمہ میں قید کی سزا سنادی۔ مانچسٹر کی عدالت نے ناصر جمشید کو 17ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال جبکہ اعجاز احمد کو ڈھائی سال جیل کی سزا سنائی ہے، ملزمان کو پولیس کی وین میں جیل بھیج دیا گیا۔ واضح رہے کہ انہیں نیشنل کرائم ایجنسی کی مبینہ اسپاٹ فکسنگ تحقیقات کے لیے گرفتار کیا گیا تھا۔اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ایک پولیس عہدیدارخفیہ طور پر اس سٹہ باز گروپ میں انکے رکن کے طور پر داخل ہوگیا تھا جس کی کوششوں سے 2016کے بی پی ایل اور پاکستان پریمیئر لیگ فروری 2017میں فکسنگ کا انکشاف ہوا۔ پولیس کے انڈرکاورایجنٹ نے خود کو سٹے باز گروہ کے سرغنہ انور سے جسکے بارے میں شک تھا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں رشوت اور میچ فکسنگ میں ملوث ہے، سے متعارف کروایا۔انکی پہلی ملاقات 2016 میں ایک ہوٹل میں ہوئی جہاں انور نے بتایا کہ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اسکے لیے کام کرنے والے چھ کھلاڑی ہیں۔ انور نے کھلے عام مانچسٹرکرائون کورٹ میں تسلیم کیا کہ وہ دس برس سے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہے۔ ناصر جمشید جس نے اپنے ملک کی جانب سے 60 میچوں میں حصہ لیا، پی ایس ایل میں رشوت کے الزام سے انکار کیا، تاہم دسمبر میں ہوئے ٹرائل کے دوران اس نے اپنا بیان تبدیل کرتے ہوئے جرم کا اعتراف کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے ایک تحقیق کے بعد ناصر جمشید پر دس برس کیلیے کرکٹ کھیلنے پر پابندی لگادی گئی تھی۔ اس کے علاوہ دو دیگر کھلاڑی شرجیل خان اور خالد لطیف پر بھی پانچ برس کی پابندی عائد کی گئی تھی۔