میڈرڈ : اسپین سے گھوڑوں پر سوار تین عازمین حج 8 ہزار کلومیٹر کی مسافت طے کر کے مملکت کے سرحدی علاقے میں داخل ہوگئے۔العربیہ کے مطابق ا سپین سے تعلق رکھنے والے تین عازمین نے آبا و اجداد کی یادیں تازہ کرنے کے لیے گھوڑوں پر فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے ’اندلس‘ سے ’مکہ مکرمہ‘ تک کے سفر کا آغاز تقریبا 8 ماہ قبل کیا تھا۔اس کی منصوبہ بندی 35 سال سے کی جارہی تھی اور اب یہ خواب پورا ہوگیا، اس کے لیے تربیتی پروگرام بھی کئے گئے ۔ یورپ کی سردی برداشت کرتے ہوئے سفر جاری رکھا اور یہاں تک سعودی عرب کی سرحد پر پہنچ گئے۔ عازمین حج شام ، اردن اور ترکیہ کی سرحدی علاقوں سے ہوتے ہوئے یکم مئی 2025 کو القریات کے سرحدی چیک پوسٹ ’الحدیثہ‘ پر پہنچے جہاں علاقے کی شخصیات نے ان کا استقبال کیا اور ضیافت کا بھی اہتمام کیا گیا۔الحدیثہ مرکز کے سربراہ ممدوح المطیری نے گھڑ سوارعازمین کے لیے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا اور انہیں مملکت آمد پر خوش آمدید کہا۔ واضح رہے عازمین نے ’اندلس‘ سے مکہ کے لیے گھوڑوں پر سفر کا آغاز ستمبر 2024 میں کیا تھا۔ اس دوران انہیں راستے میں غیرمعمولی حالات کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم جس عزم سے انہوں نے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا وہ اس سے پیچھے ہٹنے کیلیے رضا مند نہ تھے۔عبدالقادر حرکاسی کا کہنا تھا کہ اندلس سے گھوڑوں پر سفر کا آغاز کیا۔ فرانس ، اٹلی، سلووینیا، کروشیا، سربیا، بلغاریہ سے ہوتے ہوئے ترکیہ پہنچے جس میں انہیں 6 ماہ کا عرصہ لگا۔انہوں نے بتایا راستے میں کافی سختیاں بھی دیکھیں خاص کر موسم سرما عروج پر تھا تاہم جس جذبے سے ہم نے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا اس نے ہمیں برفانی ہواوں میں بھی گرمائے رکھا۔