حیدرآباد ۔ 18 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ایک ملیالم فلم کے ڈائرکٹر ونیش وشواناتھ کے ایک نظریہ سے کلاس روم ماحول میں آہستہ سے تبدیلی ہورہی ہے اور شہر کے گورنمنٹ اسکولس میں پیچھے کی بینچ پر بیٹھنے والے ہونے کا داغ بھی دور ہورہا ہے ۔ بلیک بورڈ کے سامنے روایتی طور پر بینچس کو جمانے کے قدیم طریقہ کار کو برخاست کرتے ہوئے بعض گورنمنٹ ریسیڈنشیل اسکولس اور گورنمنٹ اسکولس میں طلبہ کے U-Shape میں بیٹھنے کے انتظامات کئے گئے ہیں جو حیدرآباد میں اپنی نوعیت کا ایک ماڈل ہے ۔ اس ملیالم فلم سے تحریک حاصل کرتے ہوئے اسکولس میں بینچس کو اس طرح رکھا گیا ہے جہاں ٹیچر کلاس روم کے بیچ میں ہوں گے نہ کہ بلیک بورڈ کے سامنے جیسا کہ فی الوقت ہوتا ہے ۔ یہ آئیڈیا اس فلم سے ملا ہے جس میں ایک کلاس روم سیٹنگ ماڈل کو اپنایا گیا ہے جس سے پیچھے کی بینچس پر بیٹھنے والوں سے جڑا ہوا داغ دور ہوتا ہے۔ روایتی بینچ سیٹ اپ کے برعکس ، جہاں ٹیچرس کے لیے پیچھے کی بینچ پربیٹھنے والے طلبہ پر نظر رکھنا مشکل ہوتا ہے ۔ بینچس کو جمانے کے اس نئے انتظام میں ٹیچرس آسانی کے ساتھ ہر طالب علم پر توجہ دے سکتے ہیں اور ایسا کرنا ان کے لیے آسان ہوگا ۔ حیدرآباد ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے ایک سینئیر عہدیدار نے کہا کہ یہ پہل بعض ریسیڈنشیل اسکولس اور گورنمنٹ اسکولس میں کی گئی ہے جہاں کلاس رومس کشادہ ہیں ۔ ٹیچر کے لیے کلاس روم کے بیچ میں رہتے ہوئے طلبہ پر توجہ دینا آسان ہوتا ہے ۔ کلاس رومس میں اسٹوڈنٹ ۔ ٹیچر رابطہ میں بہتری کے لیے اس پہل کا اگرچیکہ خیر مقدم کیا جارہا ہے تاہم بعض ٹیچرس نے کہا کہ اس سے طلبہ کی گردن میں تکلیف ہوگی ۔۔