اسکولس میں یکم جولائی سے آن لائن تعلیم

   

چیف منسٹر کا فیصلہ ، باقاعدہ کلاسیس شروع کرنے کی جلدی نہیں
حیدرآباد :۔ چیف منسٹر کے سی آر نے یکم جولائی سے اسکولس میں آن لائن تعلیم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ضروری اقدامات کرنے کی ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کو ہدایت دی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ باقاعدہ کلاسیس شروع کرنے میں کوئی جلدی نہیں ہے ۔ چیف منسٹر نے اسکولس میں 50 فیصد ٹیچرس کی حاضری کو یقینی بنانے پر زور دیا ۔ آن لائن کلاسیس سے متعلق فوری احکامات جاری کرنے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی پر زور دیا ۔ وزیر تعلیم نے اس مسئلہ پر محکمہ اعلیٰ تعلیم کے عہدیداروں سے تبادلہ خیال کیا ۔ جس کے بعد محکمہ تعلیم نے واضح کردیا کہ یکم جولائی سے ریاست میں اسکولس کی کشادگی عمل میں آئے گی تاہم باقاعدہ کلاسیس نہیں رہیں گی بلکہ آن لائن کلاسیس کا آغاز کیا جارہا ہے ۔ اب تک یہ کہا جارہا تھا کہ 8 ، 9 ، 10 ویں جماعتوں کے لیے باقاعدہ کلاسیس رہیں گی ۔ مگر حکومت کے تازہ فیصلے کے بعد ان جماعتوں کے لیے بھی آن لائن کلاسیس کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ساتھ ہی اسکولس میں 50 فیصد ٹیچرس کی حاضری کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ ایک دن 50 فیصد ٹیچرس اسکولس میں حاضر ہوں گے دوسرے دن 50 فیصد ٹیچرس اسکولس میں حاضر ہوں گے ۔ امکان ہے کہ ایک دو دن میں اس سلسلہ میں جی او کی اجرائی عمل میں آئے گی ۔ پی آر ٹی یو تلنگانہ کے قائدین نے ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کے ساتھ پرگتی بھون میں چیف منسٹر کے سی آر سے ملاقات کی اور ٹیچرس کے مسائل پر ایک یادداشت چیف منسٹر کو پیش کی ۔ جس میں ٹیچرس کی ترقی اور تبادلوں کا آغاز کرنے ، کورونا کے پیش نظر اسکولس کی کشادگی کو عارضی طور پر ملتوی کرنے ، آن لائن میں تعلیم کا آغاز کرتے ہوئے 50 فیصد ٹیچرس کی حاضری کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا جس پر چیف منسٹر نے پی آر ٹی یو کے قائدین سے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ۔۔