اسکولوں میں کورونا کے کیسیس میں اضافہ باعث تشویش

   

ناگول کے اقامتی اسکول کی 38 طالبات متاثر، سرپرستوں میں خوف

حیدرآباد : ریاست تلنگانہ میں کورونا کا زور بڑھتا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کورونا سے اسکولی طلبہ اور اساتذہ زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ کاماریڈی اور کریم نگر کے بعد اب حیدرآباد کے ناگول میں کورونا کا تازہ واقعہ پیش آیا جہاں اقلیتی اقامتی اسکول میں 38 طالبات کورونا سے متاثر ہوگئے۔ اس اطلاع کے ساتھ ہی خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا۔ والدین اور سرپرست ناگول میں واقع مائناریٹی ریزیڈنشیل اسکول (گرلز) پر جمع ہوگئے اور بچوں کی خیریت دریافت کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے کر چلے گئے۔ فوری میڈیکل ٹیم کو طلب کرتے ہوئے طالبات کی جانچ کی گئی۔ اس اقلیتی اقامتی اسکول میں 160 طالبات زیرتعلیم ہیں۔ بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ طبی عملہ نے ابتدائی جانچ کے بعد 38 طالبات کے متاثر ہونے کی تصدیق کردی۔ امکان ہے کہ ان طالبات کو علاج کے لئے گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا جائے گا۔ پیر کو منچریال میں 15 طالبات کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی تھی جبکہ کریم نگر میں 14 اساتذہ اور نظام آباد کے کاماریڈی میں کستوربا گاندھی گرلز اسکول کی 32 طالبات متاثر ہوئی تھیں۔ اسکولوں میں کورونا کے کیسیس میں اضافہ کے سبب عوام میں خوف پیدا ہوگیا ہے اور اب احتیاطی تدابیر کو ترجیح دینے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ اسکولس کی کشادگی کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے بعد کورونا کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ سماجی فاصلہ کو نظرانداز کرنا اور دیگر احتیاطی تدابیر و اقدامات پر عدم عمل آوری ہی ان واقعات میں اضافہ کا سبب تصور کی جارہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسکولی بچوں کے متاثر ہونے کے واقعات کا منظر عام پر آنا شہریوں کیلئے باعث تشویش ہے اور حکومت پر عدم دلچسپی اور غفلت و لاپرواہی کے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ چونکہ ان دنوں مارکٹس اور دیگر مقامات پر کورونا سے لاپرواہی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اس عدم دلچسپی کے دوران ایسے واقعات کا رونما ہونا اور مثبت کیسوں میں اضافہ تشویش میں اضافہ اور خوف و دہشت کا سبب بن گیا ہے۔