سالانہ 25 ہزار تعلیمی فیس اور ایک ہزار امتحانی فیس ادا کرنے کے باوجود قیمتی سال ضائع
ظہیرآباد ۔ 11 اپریل ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) شہر ظہیرآباد میں واقع ایک خانگی اسکول کی لاپرواہی سے دسویں جماعت کے 8 طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شہر ظہیرآباد کے ڈرائیور کالونی میں واقع آکسفورڈ انگلش میڈیم اسکول میں نرسری تا دسویں جماعت تعلیم کا نظم ہے لیکن ایس ایس سی کو مسلمہ حیثیت حاصل نہیں ہے۔ اس کے باوجود اسکول انتظامیہ نے دسویں جماعت کی تعلیم جاری رکھی اور سالانہ 25 ہزار روپے بطور تعلیمی فیس اور ہر ایک طلباء سے ایک ہزار روپے بطور امتحانی فیس وصول کی تاہم انہوں نے سال بھر کا ریکاڑڈ جمع نہیں کروایا اور نہ ہی سالانہ فیس بورڈ میں داخل کی جس کے باعث 8 طلباء کا قیمتی سال ضائع ہوگیا۔ اس ضمن میں PDSU طلباء تنظیم کے ضلعی صدر سریش کمار نے منڈل ایجوکیشنل آفیسر ظہیرآباد بسواراج پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کی لاپرواہی اور اسکول انتظامیہ سے ملی بھگت کی وجہ سے 8 طلباء کا قیمتی سال ضائع ہوا ہے ۔ اسکولی طلباء کے والدین اور PDSU طلباء تنظیم کے صدر نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر شکایت بھی درج کرائی اور ریاستی وزیر تعلیم سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ متاثر ہونے والے 8 طلباء کو فوری طور پر امتحان دینے کا موقع فراہم کرنے کے علاوہ اسکول انتظامیہ پر کارروائی کرے بصورت دیگر ضلع سطح پر بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیا جائیگا۔ منڈل ایجوکیشنل آفیسر ظہیرآباد بسواراج نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اس میں ان کی کوئی غلطی نہیں ہے ۔ آکسفورڈ اسکول انتظامیہ کبھی ان سے اس ضمن میں رجوع نہیں ہوا ۔ اس کا مجاز صرف ضلع ایجوکیشنل آفیسر ہوتا ہے ۔ اس کے باوجود اسکول کی پرنسپل ڈی اندرا کے خلاف انہوں نے ظہیرآباد ٹاؤن پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ پولیس سب انسپکٹر ظہیرآباد ٹاؤن سریکانت نے مذکورہ اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرنے کا یقین دلایا ہے ۔