حیدرآباد : حیدرآبادی لوگ اپنے کام کی جگہ اونگتے نظر آتے ہیں ۔ کیونکہ وہ رات میں ا ہم کاموں میں مصروف ہوتے ہیں ۔ کوئی دعوت سے دیر سے گھر آتا ہے ، کوئی رات دیر گئے ٹی وی دیکھنے ، اپنے موبائل فون پر واٹس اپ ، فیس بک ، یوٹیوب اور دیگر میں مصروف ہوتا ہے ۔ بعض نوجوان چبوتروں پر وقت خراب کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے ان کی نیند پوری نہیں ہوتی جس کی وجہ سے اس کو کام کی جگہ غنودگی اور اونگتے نظر آتے ہیں ۔
نیند پوری طرح برابر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کئی بیماریاں لاحق ہوتی ہیں ۔ اس تعلق سے ’’ ویک ڈاٹ فٹ ڈاٹ کو ‘‘ کی جانب سے ایک سروے کروایاگیا ہے ۔ یہ سروے بنگلور ، دہلی ، ممبئی اور حیدرآباد میں کروایا گیا ہے۔ سروے میں پتہ چلا کہ ۴۸؍ فیصد لوگ رات ۱۱؍ بجے تا ۱؍ بجے کے درمیان سونے کو پسند کرتے ہیں ۔ صرف ۲۵؍ فیصد لوگ سات گھنٹے کی نیند لیتے ہیں ۔جبکہ ۸۹؍ فیصد لوگ رات کو ایک یا دو مرتبہ نیند سے اٹھتے ہیں ۔ سروے میں مزید انکشاف کیاگیا کہ ۹۰؍ فیصد لوگ موبائل فون پر مصروف ہونے کی وجہ سے دیر سے سوتے ہیں اور ۸۱؍ فیصد لوگ کام کی جگہ اونگتے ہیں ۔
ویک ڈاٹ فیٹ ڈاٹ کو کے چیر مین انکیت گارگ نے حیدرآباد میں ہوئے سروے کے تعلق سے بتایا کہ حیدرآباد کے عوام نیند پر زیادہ توجہ نہ دینے کے سبب انہیں کئی طرح کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جیسے ہائی بلڈ پریشر وغیر ہ ۔ انکیت گارگ نے مزیدکہا کہ حیدرآباد میں ۴۸؍ فیصد لوگ رات ن۱۱؍ تا ۱؍ بجے کے درمیان سونے کے عادی ہیں۔ پچیس فیصد لوگ سات گھنٹے سے کم سوتے ہیں ۔۷۹؍ فیصد لوگ بے خوابی کا شکار ہیں ۔ ۹۰؍ فیصد لوگ سونے سے قبل موبائل فون استعمال کرتے ہیں ۔ ۸۱؍ فیصد لوگ رات میں ایک یا دومرتبہ اٹھتے ہیں ۔ او ر ۴۵؍ فیصد لوگ کمر درد کی شکایت کرتے ہیں ۔