خوردنی تیل کی قیمتیں بھی بڑھادی گئیں ، عوام پر اضافی مالی بوجھ
حیدرآباد : /14 جنوری (سیاست نیوز) سنکرانتی تہوار کے پیش نظر خوردنی تیل کے علاوہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بڑھتا ہوا اضافہ عام و غریب افراد پر اضافی مالی بوجھ ثابت ہورہا ہے ۔ سنکرانتی تہوار کے پیش نظر شہر کے عوام پڑوسی ریاست آندھراپردیش کے علاوہ تلنگانہ کے مختلف اضلاع کو پہنچ گئے ہیں ۔ حیدرآباد کے بیگم بازار جیسے بڑے بازاروں میں جہاں خریدی میں کمی آئی ہے وہیں دیہی علاقوں میں اشیاء ضروریہ کی خریدی کے ساتھ قیمتوں میں بھی زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ صرف چار ماہ میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں فی کلو 10 تا 30 روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر جنگی ماحول اور در آمدی تیل پر مرکزی حکومت کی جانب سے وصول کی جانے والی ڈیوٹی بڑھادینے سے پام آئیل کی قیمت اچانک 94 روپئے سے بڑھ کر 135 روپئے تک پہنچ گئی ۔ اس کی قیمتوں میں بھی ہر دو تین دن میں نظرثانی ہورہی ہے ۔ سن فلاور آئیل فی لیٹر 145 روپئے سے 150 روپئے ، پھلی کا تیل 160 روپئے سے زیادہ فروخت ہورہا ہے ۔ پکوان کیلئے دالیں انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں ۔ تمام اقسام کی دالوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ مونگ دال 100 روپئے فی کلو ، تل 170 روپئے ، گڑ 70 روپئے ، نیا چاول 60 روپئے فی کلو ۔ پرانا چاول 70 روپئے سے زیادہ فی کلو فروخت ہو رہا ہے ۔ معیاری لہسن فی کلو 450 تا 500 روپئے فروخت ہورہا ہے ، ترکاری کی قیمتوں میں بھی اسی سطح پر اضافہ ہورہا ہے ۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے ہر دیہات میں اشیاء ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں ۔ ایک ہفتہ کے دوران اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں 5 تا 10 فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ 2