سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اورسینئرلیڈراعظم خان کوالہ آباد ہائی کورٹ سے فوری راحت مل گئی ہے۔ رامپورمیں زیرتعمیررامپورپبلک اسکول کےمبینہ تعمیر کو منہدم کرنےکےمعاملے میں انہیں راحت دی گئی ہے۔ ہائی کورٹ نےمعاملےکی اگلی سماعت تک اسکول کی عمارت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرنےکے احکامات دیئے ہیں۔ عدالت نے رامپورڈیولپمنٹ اتھارٹی کوآئندہ 10 دنوں تک کوئی کارروائی نہیں کرنےکوکہا ہے۔ عدالت نےاتھارٹی کے حکم پرروک لگانےکی اعظم خان کی اپیل کوفی الحال مسترد کر دیا ہے۔
اس معاملےکی اگلی سماعت 29 اگست کوہوگی۔ اعظم خان کی طرف سے دلیل دی گئی کہ تمام لوگوں کے مکان، اسکول اوردوکانیں ان سے بھی آگے ہیں، لیکن اتھارٹی صرف انہیں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔ عدالت نےاسی نکات پراتھارٹی سے جواب داخل کرنےکوکہا ہے۔ اتھارٹی کے سکریٹری پیرکے روزخود بھی سماعت کے دوران عدالت میں موجود تھے۔
اس سے قبل 16 اگست 2019 کواعظم خان کے ہمسفرریزارٹ کی دیوارتوڑ دی گئی تھی، کیونکہ محکمہ سینچائی کےنالے پرہوٹل کی دیواربنی ہوئی تھی۔ وہیں اس کارروائی کےبعد ڈی ایم آنجنیےکمارسنگھ نےکہا ہےکہ دیوارکےملبے میں ملی اینٹوں کی انتظامیہ جانچ کرائے گی۔ انہوں نےکہا کہ اطلاع ملی ہےکہ دیوارکےملبے میں پرانی اینٹیں بھی ملی ہیں۔ امکان ہے کہ کسی اورعمارت کوتوڑکراس کی اینٹیں لگائی گئی ہیں۔ ڈی ایم نےکہا کہ ملبےمیں ملی پرانی اینٹوں کی کمیٹی کے ذریعہ جانچ کرائی جائے گی۔
واضح رہے کہ کئی باراس سے متعلق نوٹس دینے کے باوجود بھی اعظم خان خاموش تھے۔ موقع پربڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں دیوارتوڑنے کی کارروائی کی گئی۔ الزام ہے کہ اپنے اس ریزارٹ کے لئے اعظم خان نے محکمہ سینچائی کے نالے کی 1000 گززمین پرناجائزقبضہ کررکھا ہے۔ محکمہ سینچائی اس معاملے میں اعظم خان کو نوٹس بھی جاری کرچکا ہے۔