اعظم خان کی رکنیت کی منسوخی کا معاملہ الیکشن کمیشن کوجلدی کیوں، سپریم کورٹ کا سوال

   

نئی دہلی: ایس پی لیڈر اعظم خان کی رکنیت منسوخی اور انتخابات کے اعلان کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔اعظم خان کے وکیل پی چدمبرم نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے بعد اگلے ہی دن سیٹ کو خالی قرار دے دیا گیا اور ضمنی انتخاب کے عمل کی تاریخ 10 نومبر مقرر کی گئی۔ جبکہ ایک ایم ایل اے کو 11 اکتوبر کو سزا دی گئی اور اس کی رکنیت اتنی جلدی منسوخ نہیں کی گئی۔اس پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ کاغذات نامزدگی 17 نومبر سے شروع ہوں گے۔ تب تک اعظم خان کے پاس ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا کافی وقت ہے۔ اعظم خان کو ہائی کورٹ جانا چاہیے اور وہاں سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔ پھر نااہلی بھی رک جائے گی۔اعظم خان کے وکیل پی چدمبرم نے کہا کہ نااہلی نہیں روکی جائے گی، ایسی صورتحال میں سیٹ خالی رہے گی۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے یوپی حکومت، الیکشن کمیشن اور اسمبلی سکریٹری کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا تھا۔سی جے آئی نے کہا، ’’نااہلی سزا کی وجہ سے ہوئی ہے۔ سزا پر روک لگانے کے بعد، آپ نے 5 نومبر کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ یہ عمل 10 نومبر سے شروع ہوگا۔” اس پر کمیشن نے کہا کہ یہ ایک پریس ریلیز ہے، کوئی اطلاع نہیں۔ سی جے آئی نے کہا کہ ان کیسز کا اثر بہت زیادہ ہوتا ہے۔ 3 دن انتظار کریں، انہیں وقت دیں۔سپریم کورٹ نے یوپی اسمبلی سکریٹری پر بھی سوال اٹھائے۔ سی جے اآئی نے پوچھا، ”کیا اگلے دن ہر معاملے میں نااہل قرار دیا جاتا ہے اور پھر ضمنی انتخاب کے عمل کو آگے بڑھایا جاتا ہے؟ جبکہ کھٹولی کے ایک ایم ایل اے کو 11 اکتوبر کو مجرم ٹھہرایا گیا تو آپ 8 نومبر تک کیوں بیٹھے رہے؟ اعظم کیس میں اتنی جلد بازی کیوں کر رہے ہو؟ کیا آپ اس طرح کا انتخاب نہیں کر سکتے؟ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا کہ کیا اعظم خان کیس میں ضمنی انتخابات کا نوٹیفکیشن 72 گھنٹے تک موخر کر سکتا ہے؟
ایس جی پی سی صدر کا انتخاب ایس اے ڈی کے سیاسی مستقبل کو چیلنج
امرتسر: شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر کے عہدہ کے لئے آج ہونے والے انتخابات میں شرومنی اکالی دل ایس اے ڈی کو اپنے ارکان کی بھاری اکثریت حاصل ہے ۔ تعداد کے لحاظ سے بی بی جاگیر کور کو بہت سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ تاہم، اگر وہ پارٹی کے اراکین سے مخصوص تعداد میں ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہتی ہیں، تو یہ سیاسی طور پر ایس اے ڈی (بی) کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ سکھ گوردوارہ ایکٹ 1925 کے مطابق ایس جی پی سی ہاؤس 15 رکنی ایگزیکٹو کمیٹی کا انتخاب کرتا ہے جس میں ایک صدر، ایک سینئر نائب صدر، ایک نائب صدر اور ایک جنرل سکریٹری ہوتا ہے ۔ اس کے لیے امرتسر کے تاریخی