لکھنؤ: اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ اورسماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو، والد ملائم سنگھ یادو کے ساتھ جمعرات کو مین پوری میں کارکنوں کے درمیان پہنچے۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد پہلی بار کارکنوں سے بات چیت کرنے آئے ملائم سنگھ اور اکھلیش یادونے بند دروازوں کے پیچھے بات کی۔ بعد میں اکھلیش یادو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔ اس دوران جہاں انہوں نے چچا شیو پال یادو کی بغاوت سے متعلق پوچھے گئے سوالات کو ٹال دیا، وہیں اعظم خان کی ناراضگی کا جواب دینے سے گریز کرتے نظر آئے۔ شیو پال یادوکے بارے میں پوچھے گئے سوال پر اکھلیش یادونے پہلے کہا کہ انہیں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ پھر جب ان سے پوچھا گیاکہ پہلے اپرنا یادو بی جے پی میں گئیں اور اب شیو پال کی بات ہو رہی ہے تو ایس پی صدر نے طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی خاندان پرستی کو ختم کر رہی ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اعظم خان کے قریبی لیڈر نے استعفیٰ دے دیا ہے، اکھلیش یادونے کہاہے کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے، وہ دو مہینے پہلے کیوں نہیں ہوا؟ اکھلیش کا اشارہ اسمبلی انتخابات کی طرف تھا۔بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو یاد کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہاہے کہ انہوں نے سماج کو صحیح راستہ دکھایا○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○○*کیندریہ ودیالیہ میں اب ایم پی اور ڈی ایم کوٹے سے نہیں ملے گا داخلہ ، KVS کا بڑا فیصلہ*واضح ہوکہ نیوز رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن نے جعمرات کو ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ اور ضلع افسر کے کوٹے سے ودیالیہ میں اگلے حکم تک داخلہ پر روک لگادی ہے ۔ بتادیں کہ اس سے پہلے کسی بھی کیندریہ ودیالیہ میں ممبر پارلیمنٹ اور ضلع افسران کیلئے دس سیٹوں کا کوٹہ رہتا تھا ۔ اب کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن نے اس کوٹے کے تحت دئے جانے والے داخلوں پر روک لگا دی ہے ۔ممبر پارلیمنٹ یا پھر ضلع افسر اپنے علاقہ میں سفارش پر کوٹے کی بنیاد پر دس طلبہ کو داخلہ دلا سکتے تھے ، لیکن اب اگلے حکم تک اس پر روک لگادی گئی ہے ۔ بتادیں کہ جس طرح سے ممبران پارلیمنٹ اور ضلع افسران کیلئے کیندریہ ودیالیہ میں کوٹہ مختص تھا ، اسی طرح سے وزارت تعلیم کیلئے بھی 450 سیٹوں کو کوٹہ ہوا کرتا تھا ، جو گزشتہ سال ہی پوری طرح سے ختم کردیا گیا تھا ۔