اعظم گڑھ میں 135 افراد کیخلاف ایف آئی آر

,

   

سی اے اے کیخلاف احتجاج کرنے پر غداری کے الزامات ، 20 افراد گرفتار
اعظم گڑھ۔ 6 فروری (سیاست ڈاٹ کام) پولیس نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے 135 افراد پر ایف آئی آر درج کی ہے۔ جبکہ شہر کے بیلاری گنج علاقہ میں غداری کے الزامات کے تحت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے ایف آئی آر میں صرف 35 افراد کے نام لکھے گئے ہیں جبکہ مابقی ناموں کو نامعلوم قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کی فہرست میں غداری کے الزامات کا سامنا کرنے والی بھی شامل ہیں۔ احتجاجیوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے انہیں بری طرح زدوکوب کیا اور ظلم و زیادتی کی تاہم پولیس نے کہا کہ احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیاس کا استعمال کیا گیا۔ جب احتجاجی تشدد پر اُتر آئے تو انہیں گرفتار کیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس تروینی سنگھ نے کہا کہ 35 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا جبکہ مخالف سی اے اے احتجاجیوں میں ملوث 100 سے زائد نامعلوم افراد پر بھی مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ یہ لوگ بیلاری گنج علاقہ میں واقع جواہر پارک کے قریب احتجاج کررہے تھے، ان میں سے 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ منگل کو سی اے اے کے خلاف یہ احتجاج علماء کونسل کے قومی جنرل سیکریٹری طاہر مدنی کی زیرقیادت کیا گیا تھا جنہیں چہارشنبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ عہدیدار نے کہا کہ علماء کونسل کے قائدین نورالہدی، مرزا شان عالم اور اسامہ مفرور ہیں۔ ان کا پتہ چلانے پر فی کس 25,000 روپئے کا انعام رکھا گیا ہے۔ پولیس عہدیدار نے الزام عائد کیا کہ احتجاجیوں نے ہندوؤں اور وزیراعظم مودی کے خلاف اشتعال انگیز زبان کا استعمال کیا ہے۔ اعظم گڑھ کی این جی او نے الزام عائد کیا کہ معصوم بچوں کے بشمول کئی نوجوانوں کو پولیس نے بری طرح زدوکوب کرکے گرفتار کرلیا جبکہ یہ لوگ پرامن احتجاج کررہے تھے۔