اغواکے 20 سال بعد ملزمین پر فرد جرم عائد، تین ملزمین کے سرقلم کرنے کا مطالبہ

   

ریاض۔18 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دمام میں 20 برس قبل بچوں کے اغوا کے پانچ ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے اس جرم میں پانچ افراد ملوث پائے گئے اور ان میں سے چار کا تعلق سعودی عرب اور ایک کا یمن سے ہے۔ سعودی خاتون کے خلاف اغوا کے واقعات کے ثبوت مل گئے۔ پبلک پراسیکیوشن نیتین ملزمان کے سرقلم کرنے اور باقی دو کوعبرتناک سزاؤں کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بچوں کے اغوا کی خبرسعودی میڈیا میں اس وقت منظر عام پرآئی جب مقامی خاتون نے محکمہ احوال مدنیہ سے ان دو بچوں کے برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی کہ اسے یہ دو بچے 20 برس قبل لاوارث حالت میں ملے تھے۔وکیل استغاثہ شیخ سعود المعجب نے تحقیقات کے لیے سراغ رساں اداروں کو مہم تفویض کر دی تھی۔ وکیل استغاثہ کے ترجمان نے کہا کہ تحقالاتی ٹیم نے اس مقدمہ سے متعلق 247 اقدامات کیے۔21 ملزمان اور گواہوں کے بیانات لیے۔ ان سے پوچھ گچھ کی۔انسپکٹرز نے پانچ ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔ ان میں سے ایک سعودی شہری ہے اور بیرون مملکت مقیم ہے اسے انٹرپول کے ذریعے سعودی عرب لانے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔وکیل استغاثہ نے سعودی خاتون جسے مرکزی ملزم بتایا جا رہا ہے پر نومولود کو زچہ بچہ دواخانہ سے اغوا کرنے کی فرد جرم عائد کی ہے۔ خاتون 20 برس سے زیادہ عرصے تک بچوں کو اغوا کرکے اپنے پاس رکھے ہوئے تھی۔ اس نے دو افراد کے ساتھ ساز باز کرکے بچوں کے نسب نامے تبدیل کرنے کی کوشش کی-۔اس سلسلے میں جادو اورشعبدے بازی سے کام لیا۔بچوں کو تعلیم اورقومی شناختی کارڈ سے محروم رکھا۔ انویسٹی گیشن کے ادارے کو غلط اطلاعات فراہم کرکے گمراہ کرنے کی کوششیں کیں۔ وکیل استغاثہ نے ملزم ثانی پر جو سعودی شہری ہے دواخانہ سے ایک نومولود کیاغوا، سرکاری اداروں کے سامنے غلط بیانی سے کام لینے، بچے کا نسب نامہ تبدیل کرنے، دو بچوں کے اغوا میں ملوث خاتون کے ساتھ تعاون کرنے کی فرد جرم عائد کی۔وکیل استغاثہ نے تیسرے ملزم کو جو یمنی شہری ہیدواخانہ میں تیسرے بچے کے اغوا میں حصہ لینے، اغوا میں ملوث سعودی خاتون کی واردات پر پردہ ڈالنے اور سرکاری اداروں کو گمراہ کرنے کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی۔چوتھے ملزم پر جو سعودی شہری ہے، مغوی بچوں میں سے ایک کے نسب نامے میں تبدیلی کے لیے پیدائش کے غلط اطلاع نامے پر دستخط کرنے اور غلط نسب نامے کی تحریر پر فرد جرم عائد کی ہے۔پانچویں ملزم پر جو سعودی شہری ہے اور بیرون مملکت مقیم ہے ایک مغوی بچے کا نسب نامہ تبدیل کرنے کی کوشش میں تعاون دینے، غلط بیانی سے کام لینے کی فرد جرم عائد کی ہے۔وکیل استغاثہ نے پہلے، دوسرے اور تیسرے ملزمان کے خلاف حد الحرابہ کے نفاذ کا مطالبہ کیا- حد الحرابہ ایسے جرم کی سزا کہلاتی ہے جو ملک میں فساد برپا کرنے اور انارکی پھیلانے پر دی جاتی ہے۔ وکیل استغاثہ نے چوتھے اور پانچویں ملزم کو عبرتناک سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔