افتتاح کے دو دن بعد ہی معظم جاہی مارکٹ کی چھت ٹپکنے لگی

,

   

حیدرآباد۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے دو یوم قبل معظم جاہی مارکٹ کی تزئین نو و آہک پاشی کے علاوہ اسے خوبصورت بنائے جانے کے بعد افتتاح انجام دیا تھا اور اس کیلئے 15 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے لیکن اندرون دو یوم بلدیہ اور محکمہ بلدی نظم و نسق کی نگرانی میں انجام دیئے گئے ان کاموں کی قلعی کھل گئی اور معظم جاہی مارکٹ کی چھت سے پانی ٹپکنے لگا ۔ محکمہ بلدی نظم ونسق نے مارکٹ کی جن راہداریوں میں تصویری نمائش لگائی ہے اس تصویری نمائش کی جگہ بھی چھت سے پانی ٹپکنے کے سبب اندرونی حصہ میں پانی جمع ہوچکا ہے ۔ حکومت کی جانب سے پرانے شہر کو استنبول بنانے کے اعلان کے ساتھ شہر کی تاریخی عمارتوں اور تہذیبی ورثہ کی تزئین نو کے اعلان کئے گئے تھے اور کئی عمارتوں کے مرمتی کاموں کا آغا ز کیا جاچکا تھا ۔ 14اگسٹ کو کے ٹی راما راؤ نے معظم جاہی مارکٹ کا افتتاح انجام دیا اور تقریب میں کئی قائدین اور عہدیدار موجود تھے لیکن اندرون دو یوم مارکٹ کی چھت ٹپکنا شروع ہوگئی ۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے گذشتہ 2 برس سے معظم جاہی مارکٹ کی تزئین نو اور آہک پاشی کی جا رہی تھی اور اس دوران کئی عہدیداروں نے معائنہ بھی کیا ۔ عمارت کی چھت کی حالت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تاجرین کا کہنا ہے کہ آہک پاشی سے قبل اتنی خستہ حالت نہیں تھی اور نہ ہی اس رفتار سے پانی ٹپکا کرتا تھا۔ مارکٹ کے ایک تاجر نے کہا کہ چھت سے پانی ٹپک نہیں رہا ہے بلکہ پانی بہہ رہا ہے ۔ پرنسپل سیکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار نے عمارت کی چھت ٹپکنے اور پانی جمع ہونے پر کہا کہ دویوم سے مسلسل بارش کے سبب شائد یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اور ان کا اندازہ ہے کہ 100 فیصد کیورنگ کا کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں مطلع صاف ہونے کے بعد تمام کاموں کا باریکی سے جائزہ لینے کے علاوہ چھت ٹپکنے کی وجوہات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔مسٹر ایم سرینواس سی پی ایم نے معظم جاہی مارکٹ کی تزئین نو اور آہک پاشی کے کاموں کے بلوں کی اجرائی روکنے اور کنٹراکٹر کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عمارت کی آہک پاشی و تزئین نو کیلئے کن ماہرین آثار قدیمہ سے مشاورت کی گئی تھی اس کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔ شہر میں آثار قدیمہ کے جہدکاروں نے معظم جاہی مارکٹ کی اس صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تزئین کے نام پر عمارت کو نقصان پہنچایا گیا ہے ۔