افریقی بادشاہ اور 15 بیگمات کا ابوظہبی ایئرپورٹ پر استقبال

   

شاہی قافلے میں 30 بچے اور 100 خادمان شامل ۔ یو اے ای میں مہمان نوازی اور ضیافت کا ریکارڈ قائم
ابو ظہبی۔ 6 اکتوبر ۔ (ایجنسیز) ایک پرانا ویڈیو جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، میں افریقی ملک ایسواٹینی کے بادشاہ مسواتی III کو ابو ظہبی ایئرپورٹ پر ایک شاندار شاہی استقبال کے دوران دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بادشاہ کے قافلے کی موجودگی کی وجہ سے ایئرپورٹ کے تینوں ٹرمینلز پر عارضی طور پر آپریشن روکنا پڑا۔بادشاہ مسواتی III ایک نجی جیٹ پر پہنچے، جن کے ساتھ 15 بیویاں، 30 بچے اور تقریباً 100 خادمان موجود تھے۔ اس شاہی قافلے کی تفصیلات اور رنگین لباس نے مقامی انتظامیہ کو اس طرح کا اقدام کرنے پر مجبور کر دیا۔ویڈیو میں بادشاہ مسواتی III روایتی چیتے کے نقوش والے لباس میں نظر آ رہے ہیں، جبکہ ان کی بیویاں افریقی روایتی لباس زیب تن کیے ہوئے ہیں۔ ان کے قافلے کے ارکان بادشاہ کو سلامی دیتے اور ان کا احترام کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔بادشاہ مسواتی III ایسواٹینی (سابقہ سوازی لینڈ) کے آخری مطلق العنان حکمران ہیں، جنہوں نے 1986 میں تخت سنبھالا۔ ان کے والد، سابق بادشاہ سوبھوزا II کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے 70 سے زائد بیویاں، 210 بچے اور تقریباً 1,000 پوتے پوتیاں تھے۔ بادشاہ مسواتی III کی دولت کا تخمینہ 1 ارب ڈالر سے زائد ہے، جو انہیں دنیا کے امیر ترین بادشاہوں میں شامل کرتا ہے۔بادشاہ مسواتی کی اس عالیشان آمد کا مقصد مبینہ طور پر اقتصادی مذاکرات تھا، لیکن ان کے شاہی استقبال نے عالمی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس قافلے کو ”ایک مکمل گاؤں’’قرار دیتے ہوئے مزاحیہ ردعمل دیا ہے۔تاہم، اس پر تنقید بھی ہوئی ہے کہ کس طرح بادشاہ اپنی شاہی زندگی گزارتے ہیں، جبکہ ایسواٹینی کی تقریباً 60 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ بادشاہ ہر سال مشہور‘ریڈ ڈانس’تقریب میں نئی دلہن چننے کی رسم میں حصہ لیتے ہیں، جو ان کی زندگی کے شاندار پہلوؤں میں شمار ہوتی ہے۔ان کی حالیہ ابو ظہبی آمد نے دوبارہ عالمی سطح پر ان کے شاہی عیش و عشرت اور ملک کی اقتصادی مشکلات کے درمیان تضاد کو اجاگر کر دیا ہے۔