واشنگٹن : امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان سے جس طرح امریکہ نکلا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ اس کی پلاننگ کسی چھوٹے بچے نے کی تھی.ای میل کے ذریعے میڈیا کو جاری کردہ بیانات میں سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ ماہ افغانستان سے امریکی انخلا کا طریقہ کار ‘‘ایک بچے کے ذہن سے تیار ہوا لگ رہا ہے’’۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسا خوفناک انخلاٰء کہ امریکی شہریوں اور 85 ارب ڈالر مالیت کے اعلیٰ ترین فوجی سازوسامان سے پہلے فوج نکال لی گئی صرف جوبائیڈن انتظامیہ کا ہی کارنامہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے جب تک چاہا ہم وہاں رہے ، جلدی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی. 18 ماہ سے زیادہ عرصے تک کوئی فوجی ہلاک یا یہاں تک کہ گولی نہیں چلائی گئی اور اگر وہ (طالبان) کچھ کرتے تو ہم انہیں اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے. لیکن پھر جوبائیڈن اور جنرل مارک ملی نے تاریخ کی انتہائی شرمناک فوج کو تاریخ کی ایک گھناؤنی فوجی چال میں ہٹا دیا ، اور یہ سب شروع ہو گیا۔ ہماری قوم کے لیے بہت دکھ کی بات ہے! ۔