افغانستان سے تخلیہ کے بعد بھی امداد جاری رکھنے بائیڈن کا تیقن

   

Ferty9 Clinic

افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے امریکہ شراکت دار رہے گا، امریکی معیشت کی شرح نمو میں 6.5فیصد اضافہ

واشنگٹن۔ صدر امریکہ جو بائیڈن نے اعلیٰ افغان قیادت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکہ ان کے ملک کی مدد جاری رکھے گا۔ افغان صدر اشرف غنی اور مصالحتی کونسل کے صدر عبداللہ عبداللہ نے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں بائیڈن سے ملاقات کی۔ امریکی صدر نے افغان قیادت سے کہا کہ امریکہ کی طویل ترین جنگ سمیٹنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ غنی اور عبداللہ نے پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن سے بھی ملاقات کی اور کئی سینیٹرز سے بھی۔ رواں سال ستمبر تک افغانستان سے تمام غیر ملکی فوجی دستوں کا انخلاء مکمل ہو جائے گا۔ طالبان نے اپنے حملے بڑھا دیئے ہیں اور غیر ملکی افواج کے انخلاء کے بعد سلامتی کے صورتحال کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ فوج کے انخلا کے بعد بھی افغانستان سے تعاون جاری رکھیں گے، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے تاہم امریکہ ان کا دیرپا شرکت دار رہے گا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات ہوئی جس میں افغان مفاہمتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ بھی موجود تھے۔افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں اگرچہ بائیڈن نے افغانستان کی مدد کے لیے امریکہ کے پرعزم ہونے کا اعادہ کیا لیکن انہوں نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکی فوج کو واپس گھر بلایا جائے۔ صدر غنی نے امید ظاہر کی کہ افغانستان کے عوام اور راہنماوں میں اتفاق، سیکیورٹی فورسز کے عزم اور امریکہ کے ساتھ شراکت داری سے وہ مسائل پر قابو پا لیں گے۔ صدر جوبائیڈن نے کہا کہ افغانستان کا مستقبل افغانوں کے ہاتھ میں ہے، کہ فوج کے انخلا کے بعد بھی افغانستان سے تعاون جاری رکھیں گے، افغانیوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے تاہم امریکہ ان کا دیرپا شرکت دار رہے گا۔ افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ 2ہزار448مریکیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے قربانی دی ہم تعلقات کے ایک نئے باب میں داخل ہورہے ہیں نئے باب میں امریکہ کے ساتھ شراکت داری فوجی نہیں ہوگی، جوبائیڈن کا فیصلہ تاریخی ہے، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں اور امریکی سفارتخانہ کام جاری رکھے گا۔ قبل ازیں سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکی معیشت کی نمو میں 6.6 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں اییا ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی معیشت کی ترقی کے لیے یہ سال بہترین ثابت ہوسکتا ہے ، جس کی وجہ امریکی شہریوں کی قوت خرید اور خرچ میں اضافہ ہے۔دوسری جانب بے روزگاری الاوینس پانے والے امریکیوں کی تعداد میں بھی کمی ہوئی ہے ، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملک میں ملازمت کے مواقع پھر سے بڑھ رہے ہیں۔