افغانستان میں انسداد منشیات کی مہم کے خلافکسانوں کی مزاحمت

   

کابل: شمال مشرقی افغانستان میں پوست کی کاشت کی صفائی کی مؤثر مہم کے خلاف مقامی کسانوں کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ پوست کی فصلوں کے خاتمے سے اپنی آمدنی سے محروم ہو جانے والے کسان سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے یہ تاثر ملتا ہے کہ افغانستان میں حکمران طالبان افیون کی پیداوار کم کرنے میں کامیاب رہے ہیں، لیکن زرعی اراضی پر پوست کی فصل کاشت کر کے اپنی روزی روٹی کمانے والے کسانوں میں گہری محرومی پائی جاتی ہے۔ ان کسانوں نے چند خطرناک علاقوں میں انسداد منشیات کے یونٹوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے بعض اوقات اپنی جانوں کی قیمت بھی ادا کی۔گزشتہ ہفتے کے اختتام پر پہاڑی صوبے بدخشاں میں انسداد منشیات کے ایک یونٹ اور کسانوں کے مابین پرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں صوبائی پولیس کے مطابق دو افراد ہلاک ہو گئے۔بدخشاں میں موسم بہار میں پوست کی صرف ایک فصل تیار ہوتی ہے اور یہ جھڑپیں عین اس وقت شروع ہوئیں، جب انسداد منشیات کے ذمے دار یونٹ اس دیہی صوبے کے کچھ حصوں میں فصلوں کو تباہ کرنے کے لیے نکلے۔مقامی پولیس نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعے اور ہفتے کو بالترتیب داریم اور آرگو دونوں اضلاع میں ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آرگو میں طالبان حکام اور سازشی عناصر کی تخریب کاری کے شکار کسانوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔