افغانستان میں بیرونی افواج کی موجودگی ناقابل قبول:لاؤروف

   

ماسکو : 8 اکٹوبر ( ایجنسیز ) روس میں افغان طالبان کے وفد کی میزبانی کے دوران واضح طور پر انتباہ کیا گیا ہے کہ اسے کسی بھی غیر ملکی فوج کی افغانستان میں موجودگی قبول نہیں ہوگی۔اس امر کا اظہار روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے ماسکو میں بین الاقوامی اجلاس سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔روسی وزیر خارجہ نے داعش کے خلاف طالبان حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔ نیز دیگر انتہا پسند گروپوں کے خاتمے اور انسداد منشیات کے لیے کیے گئے طالبان کے اقدامات کو سراہا۔لاؤروف نے اس موقع پر اس امر پر زور دیا کہ افغانستان میں کسی بھی اور ملک کی ملٹری انفراسٹرکچر کو قائم کرنے کی کوشش مکمل طور پر ناقابل قبول ہوگی۔خیال رہے پچھلے ماہ افغان طالبان کی حکومت نے بھی امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبے کو مسترد کیا ہے کہ طالبان کی حکومت بگرام ایئربیس دوبارہ سے امریکہ کے حوالے کر دے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وہ بگرام ایئربیس میں امریکی فوج اور دیگر اداروں کی موجودگی کے ذریعے چین اور آس پاس کے ملکوں کی نگرانی کر سکیں۔ تاہم اس مطالبے کو طالبان حکومت نے مسترد کیا اور روس کے وزیر خارجہ نے طالبان وفد کی ماسکو میں آمد کے بعد اس معاملے پر تفصیلی بات کی ہے۔لاؤروف نے کہا علاقے سے باہر کے کسی بھی کھلاڑی کا علاقے میں اس طرح فوج لے کر آنا عدم استحکام اور نئے تصادم کا باعث بنے گا۔ افغانستان کی تاریخ ماضی میں ایسے بہت سے واقعات دیکھ چکی ہے۔ اس لیے مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اس پس منظر میں صحیح فیصلہ کرنے کی کوشش کرے گا۔