افغانستان میں تشدد اور بدعنوانی کا ماحول ،ہفتہ کو انتخابات

   

کابل ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) افغان عوام کا یہ بڑا لمیہ ہیکہ ایک ایسے وقت جب ملک تشدد اور بدعنوانیوں کا شکار ہے، ہفتہ کے روز یہاں صدارتی انتخابات منعقد شدنی ہیں کیونکہ طالبان اور امریکہ کے درمیان ہوئی بات چیت کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ امریکہ نے افغانستان میں اپنی طویل ترین جنگ سے پیچھا چھڑانے کیلئے بات چیت کا آغاز ضرور کیا تھا اور دو تین مراحل طئے بھی ہوئے تھے۔ دوسری طرف طالبان نے افغان عوام کو رائے دہی سے باز رہنے کا انتباہ بھی دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان کو اس وقت ایک سیاسی غیریقینی کیفیت سے دوچار کردیا ہے جیسا کہ قارئین جانتے ہیں کہ امریکہ نے طالبان کے ساتھ بات چیت کو اچانک ختم کردیا تھا کیونکہ طالبان کے ہاتھوں ایک امریکی فوجی کی ہلاکت نے ٹرمپ کو برہم کردیا تھا۔ دوسری طرف یہ بھی بڑی عجیب بات ہیکہ ملک میں انتخابی مہمات زیادہ نہیں چلائی گئیں کیونکہ صدر اشرف غنی کی انتخابی ریالی کے قریب ایک دھماکہ بھی ہوا تھا۔ بہرحال اب صورتحال یہ ہیکہ جنگ زدہ افغانستان میں انتخابات کا انعقاد خود اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج ثابت ہورہا ہے۔ رائے دہندوں کو ایک ایسا بیالٹ پیپر حوالے کیا جائے گا جس میں 18 امیدواروں کے نام درج ہیں جن میں اکثریت ایسے امیدواروں کی ہے جنہوں نے انتخابی مہمات میں سرے سے حصہ ہی نہیں لیا جس نے رائے دہندوں کو الجھن میں مبتلاء کردیا ہے۔